سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے الزامات انتہائی اشتعال انگیز: جو روٹ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 28-May-2018

انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان جو روٹ کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے کھلاڑیوں کے سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے الزامات انتہائی اشتعال انگیز ہیں۔

یہ الزامات اتوار کو الجزیرہ چینل کے ایک پروگرام میں لگائے گئے۔ پروگرام میں میچ فکسنگ میں مبینہ طور پر ملوث ایک شحض کا کہنا تھا کہ تین انگلش کھلاڑیوں نے انڈیا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں سپاٹ فکسنگ کی۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اس حوالے سے کھلاڑیوں سے بات کی ہے جو کہ ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

اسی طرح دو آسٹریلوی کھلاڑیوں کے خلاف بھی الزامات لگائے گئے ہیں اور دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کے سربراہان نے الزامات کو رد کرتے ہوئے ثبوت پیش کرنے کے لیے کہا ہے۔

اس حوالے سے بین الاقوامی کرکٹ کونسل آئی سی سی نے تفتیش شروع کر دی ہے

الجزیرہ کا کہنا ہے کہ ایک رپورٹر 18 ماہ تک ایک امیر کاروباری شخصیت کا روپ دھارے تفتیش اور خفیہ ریکارڈنگ کرتا رہا تاکہ انڈیا کے مجرمانہ گینگز سے سپاٹ فکسنگ کے بارے میں معلومات نکال سکے۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹام ہیریسن کا کہنا ہے کہ ہم نے ابھی تک کوئی ایسے شواہد نہیں دیکھے جن کی وجہ سے ہم اپنے کھلاڑیوں پر کسی قسم کا بھی شک کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں جو محدود معلومات فراہم کی گئی ہیں ہم نے اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ اس پر بات کی ہے۔

انگلینڈ کے کوچ ٹریور بیلس نے بھی ان الزامات کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں بس انگلش کرکٹ بورڈ پر یہ معاملہ چھوڑ دینا چاہیے۔

آسٹریلیا کی کرکٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انھیں کھلاڑیوں کے سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کے حوالے سے کسی ٹھوس شواہد کا علم نہیں ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہم نے ابھی یہ دستاویزی فلم نہیں دیکھی ہے مگر ہمارا موقف ہے کہ ایسے تمام معاملات کو سنجیدگی اور مکمل انداز میں جانچا جانا چاہیے۔

بورڈ نے الجزیرہ سے استدعا کی ہے کہ آئی سی سی کی انسدادِ بدعنوانی ٹیم کو مکمل فوٹیج فراہم کی جائے۔

پروگرام میں سری لنکا کے ٹیسٹ گراؤنڈ گالے کے حوالے سے انکشافات تھے۔

پاکستان اور سری لنکا دونوں کے کرکٹ بورڈز نے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے تفتیش میں مکمل تعاون کریں گے۔ ایک سابق پاکستانی کھلاڑی حسن رضا پر بھی ملوث ہونے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔