شفاف پروں والی تتلی، نابینا افراد کے لیے روشنی کی کرن

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 05-May-2018

کیلیفورنیا: جنوبی امریکا میں پائی جانے والی خوبصورت گلاس وِنگ تتلی قدرت کا ایک شاہکار ہے جس کے شفاف پر اسے دشمن سے اوجھل رکھتے ہیں، اب یہ تتلی نابینا افراد کے لیے امید کی ایک کرن ثابت ہوئی ہے۔

شیشہ پر والی تتلی کے پروں پر بہت باریک ابھار ہوتے ہیں جو اسے مکمل طور پر شفاف بنادیتے ہیں۔ اب سائنس دانوں نے اس تتلی کی نینو ساختوں کی نقل بناتے ہوئے سبز موتیا یعنی گلوکوما کے شکار مریضوں کے علاج کی کوشش کی ہے۔ تتلی کے پروں پر نینو ذرات کی نقل کرکے ایک پیوند (امپلانٹ) تیار کیا گیا ہے جو گلوکوما کے شکار افراد کی آنکھ پر روشنی منتشر کرنے کے عمل سے آنکھ میں جمع ہونے والی مائع کی درست پیمائش میں مدد دے گا کیونکہ آنکھ میں اس کے جمع ہونے کا عمل آخرکار اندھے پن کی وجہ بنتا ہے

گلوکوما کے مرض میں آنکھوں میں روشنی کی رگیں دھیرے دھیرے تباہ ہوجاتی ہیں اور پانچ فیصد مریضوں کو اس طرح نابینا کرتی ہے کہ وہ ٹھیک نہیں ہوسکتے۔ اس کی وجہ آنکھ میں بڑھنے والا دباؤ ہے جو ڈاکٹروں کے معائنے کے درمیانی وقفے بلکہ ایک دن میں بھی بڑھ سکتا ہے اور مریض کی بینائی چھین سکتا ہے۔ آنکھ میں دباؤ گھٹانے والی دوائیں موجود ہیں لیکن ہم اب تک گلوکوما کے مریضوں کی آنکھوں میں بڑھنے والے دباؤ کو ناپنے کا کوئی طریقہ نہیں ڈھونڈ سکے ہیں

اسی لیے کیلی فورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں میڈیکل انجینئر پروفیسر ہیوک چُو اور ان کی ٹیم تِل کے بیج کے برابر ایک سنسر پر کام کررہی ہے۔ جب اس سنسر پر روشنی ڈالی جائے گی تو یہ آنکھ میں دباؤ کو ظاہر کرے گا اور اس طرح 24 گھنٹے آنکھ کے معائیاتی دباؤ کو نوٹ کرنا ممکن ہوگا کیونکہ جیسے جیسے دباؤ بڑھنے گا سنسر کو سہارا دینے والی باریک پٹی مڑتی چلی جائے گی۔ اس پورے نظام کو ایک اسمارٹ فون کے ذریعے بھی دیکھنا ممکن ہوگا

تتلی کے پروں سے متاثر ہوکر بنائے جانے والا سنسر پہلے مرحلے میں خرگوشوں پر آزمایا گیا ہے اور اس کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ہیں