عالمی شہری ہونے کے ناطے روہنگیا بچے پوری دنیا کی ذمہ داری ہیں: پرینکا چوپڑہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 26-May-2018

ڈھاکہ۔  بالی وڈ اداکارہ اور یونیسیف کی خیر سگالی سفیر پرینکا چوپڑہ نے روہنگیا بچوں کے تیئں دنیا کے تمام ممالک سے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پناہ گزین روہنگیا بچے دنیا کی ذمہ داری ہیں اور ہر بچے کو بہتر مستقبل اور انسانیت کو اپنا تعاون دینے کا حق ہے۔ چوپڑہ نے بنگلہ دیش کے كاكس بازار میں دنیا کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ کے چار روزہ دورے کے بعد راجدھانی ڈھاکہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ہر بچے کو بہتر مستقبل اور انسانیت کو اپنا تعاون دینے کا حق ہے‘‘۔

روہنگیا پناہ گزینوں پر پڑی مانسون کی مار کا اشارہ کرتے ہوئے پرینکا چوپڑہ نے کہا’’بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔ روہنگیا بچے دنیا کی ذمہ داری ہیں۔ ان کے پاس کہیں بھی جانے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ ان کے پاس ایسا کچھ بھی نہیں ہے جسے وہ اپنا کہہ سکیں‘‘۔  چوپڑہ نے خبردار کیا کہ بچوں کی ایک نسل تعلیم کے بغیر تشدد کا آسان نشانہ بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا ’’کیا ہمیں ابھی مزید نفرت پھیلانی ہے؟ اگر ہمارے بچوں کے ساتھ ایسا ہوگا تو کیا ہو گا؟ عالمی شہری ہونے کے ناطے یہ بچے پوری دنیا کی ذمہ داری ہیں جن بچوں کے لئے میں کام کرتی ہوں و وہ میرے بچے ہیں” ۔

بالی ووڈ اداکارہ نے کہا کہ ایک سات سالہ بچہ کی تصویر بنائی جس میں ایک فٹ بال کے میدان پر بچے فٹ بال کھیل رہے ہیں اور اوپر سے ہیلی کاپٹر گولیا ں برسا رہے ہیں۔ ان کے گھروں پر راکٹ لانچر سے میزائل داغی جا رہی ہے ۔ اگست-ستمبر کے مہینے میں سرحد پار کرتے وقت روہنگیا کے جسم کے حصے کاٹے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ان بچوں کی عمر صرف پانچ سے چھ سال ہے۔ ان کے پاس صرف یادیں باقی ہیں۔ وہ صرف اتنا جانتے ہیں‘‘۔

پناہ گزینوں کیمپوں میں یونیسیف کے ذریعہ کئے گئے کام کی مثال پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’چھ ماہ کے بعد ان کی بنائی تصویروں میں بنگلہ دیش، طلوع آفتاب، سرسبز، اساتذہ اور چھتیں شامل تھیں۔ صرف چھ ماہ میں اس تبدیلی کا سبب ان کے ساتھ کیا جانے والا انسانی سلوک تھا‘‘۔ پرینکا چوپڑہ نے روہنگیا پناہ گزینوں کے لئے ہمدردی ظاہر کرنے اور اپنی سر حدیں کھولنے کے لئے بنگلہ دیش کی حکومت کی تعریف کی۔ اس سے قبل انہوں نے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ سے ملاقات کی اور پناہ گزینوں کے کیمپوں میں بچوں کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔