فکسنگ اسکینڈل؛ انگلش اور آسٹریلوی کرکٹرز کے نام آئی سی سی کو موصول

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 29-May-2018

قطر کے معروف ٹی وی چینل کی جانب سے کرکٹ میں کرپشن کے حوالے سے 54 منٹ پر مشتمل ایک ڈاکومینٹری گذشتہ روز نشر کردی گئی جس کا نام ’کرکٹ کے میچ فکسرز‘ ہے، اس ڈاکومینٹری کے حوالے سے متعدد چیزیں پہلے ہی منظر عام پر آچکی تھیں۔

اس میں چینل کی جانب سے اس کے ایک رپورٹر نے ہیری سن کے نام سے برطانوی بزنس مین کا روپ دھار کر اسٹنگ آپریشن کیا، اس دوران اس کی مختلف لوگوں سے ملاقاتیں ہوئیں جس کو وہ اپنے خفیہ کیمرے میں ریکارڈ کرتا رہا۔

اس اسٹنگ آپریشن میں مجموعی طور پر چار میچز کے فکس ہونے کا انکشاف ہوا جس میں سے دو سری لنکا اور دو بھارت میں کھیلے گئے تھے،گال میں آسٹریلیا اور بھارت کے میزبان سری لنکا کے ساتھ میچز میں پچ فکسنگ کا انکشاف کیا گیا جبکہ انگلینڈ کے چنئی اور آسٹریلیا کے رانچی میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچز میں دونوں مہمان ممالک کے پانچ کھلاڑیوں کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا، ان میں سے تین کا تعلق انگلینڈ اور دو کا آسٹریلیا سے تھا۔

اگرچہ ڈاکومینٹری میں ان کھلاڑیوں کے نام نشر نہیں کیے گئے مگر چینل کا کہنا ہے کہ اس نے پانچوں کے نام آئی سی سی کو دے دیے ہیں جس نے اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز بھی کردیا ہے۔

اگرچہ اس میں بھارت کے کسی انٹرنیشنل کھلاڑی کا نام سامنے نہیں آیا مگر ممبئی کے رنجی کرکٹر روبن مورس نے فکسنگ پلان پر بہت گہرائی سے روشنی ڈالی بلکہ اس نے تو یہاں تک آفر کی کہ دبئی میں ہی ایک چار ٹیموں کا ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ وہ منعقد کرسکتے ہیں جس کا واحد مقصد فکسنگ اور اس کے ذریعے دولت کمانا ہوگا، انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے پاس 30 کھلاڑیوں کا پول موجود ہے جوکہ ان کے پلان کے مطابق کھیلیں گے۔

اس ڈاکومینٹری میں بھارت کے ایک سٹہ مافیا کے کارندے انیل منور کو بھی دکھایا گیا جس کا کہنا تھا کہ ان کے پلیئر میچ کی صبح کو ہی پلان سیٹ کرلیتے اور اسپاٹ فکسنگ کیلیے پلان پر عملدرآمد سے پہلے مخصوص اشارے مقرر کیے جاتے ہیں۔

انھوں نے خفیہ رپورٹر سے کہا کہ میں آپ کو پورا اسکرپٹ دوں گا اور جوکچھ اس میں ہوگا ٹھیک وہی سب کچھ میدان میں بھی ہوگا، اسی ڈاکومینٹری میں دکھایا گیا کہ کس طرح 25 لاکھ روپے کے عوض گال میں اپنے مطلب کی پچز تیار کروائی گئیں۔