ممبئی میں ماہ رمضان کی رونقیں دوبالا، مساجد میں نمازیوں کی تعداد میں زبردست اضافہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 21-May-2018

ممبئی۔ عروس البلاد ممبئی میں ماہ رمضان مبارک کے آغاز سے مسلم اکثریتی علاقوں اور مساجد میں رونق دوبالا ہوچکی ہیں۔ حالانکہ ممبئی میں بدھ کو عام رویت نہیں ہوئی تھی ، لیکن بروز جمعہ سے ماہ صیام کا آغاز ہوا اور ہر طرف چہل پہل نظرآرہی ہے ۔ کئی مسلم علاقوں میں روشنی ،پانی اور صفائی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور مساجد کو رنگ برنگے برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے۔ موسم گرما کی تعطیل کے سبب مساجد نوجوانوں اور بچوں سے بھری ہیں۔

جنوبی ممبئی میں واقع مسلم اکثریتی علاقوں کرافورڈ مارکیٹ ،محمد علی روڈ زکریا مسجد ،پائیدھونی ،بھنڈی بازار ،ناگپاڑہ ،مدنپورہ ،بائیکلہ ،بمبئی سینٹرل ،اگری پاڑہ وغیرہ میں ماہ رمضان کی رونقیں دوبالا ہوچکی ہیں۔ لیکن گزشتہ دوروز سے بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے ۔ جنوبی ممبئی کے ناگپاڑہ علاقہ میں واقع دارالمعدۃ ٹاورنامی عمارت کے منیجر اسلم قریشی نے کہا کہ ماہ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی ان علاقوں میں بجلی گھنٹوں غائب رہتی ہے ،جس کی وجہ سے فلک بوس عمارتوں کے مکینوں کو سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ آس پاس کی عمارتوں میں پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے اور گرمی کے سبب روزہ داروں کوپریشانی ہوتی ہے۔ قریبی علاقہ پائیدھونی میں علی عمر اسٹریٹ کے سیّد جعفرعلی نے بھی بجلی کی سپلائی کے بارے میں شکایت کی ہے جس کے نتیجے میں پانی کی سپلائی بھی متاثر ہوتی ہے۔

اطلاع کے مطابق جنوب وسطی علاقے انٹاپ ہل شیخ مصری میں بھی گزشتہ روز سے بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔ جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب سے یہاں بجلی کی سپلائی مسلسل متاثر ہورہی ہے اور کئی مرتبہ کی گئی شکایت کے باجودبیسٹ کمپنی نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے اور روزہ دار بری طرح سے پریشان ہیں۔ یہاں کے بی ایم سی اسکول،ڈیسینٹ ہوٹل اور اگروال واڑی،مجاورچال ،شیخ مصری درگاہ ،مہاڈا کالونی ،سنگم نگر ،دین بندھونگر ،یونائٹیڈ کمپاونڈ سمیت دیگر علاقوں میں بجلی آنکھ مچولی کے سبب شہریوں کا بُرا حال ہے ۔

دریں اثناء ماہ صیام کے لیے شہر کی سینکڑوں مساجد میں مصلیان کے لیے انتظامیہ نے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ نماز فجر سے نماز عشاء اور تراویح کے لیے بھی بڑی تعداد میں مصلیان مساجد میں نظر آرہے ہیں ،جن میں نوجوانوں کی کثرت نظر آتی ہے۔حالانکہ عام دنوں میں نماز فجر میں مصلیان کی تعداد انتہائی قلیل ہوتی ہے ،لیکن رمضان میں ان کی تعداد بڑھ گئی ہے اور گنجان آبادی والے مسلم علاقوں میں مساجد میں تل دھرنے کی جگہ نہیں رہتی ہے۔ شہر میں قدیم جامع مسجد،مینارہ مسجد ،حمیدیہ مسجد زکریا مسجد، مدنپورہ مسجد،عرب مسجد،چشتی ہندوستانی مسجد،اہلحدیث مسجد،چونا بھٹی مسجد کے ساتھ ساتھ شیخ مصری مسجد،حاجی اسماعیل حاجی الانا مسجد،بھٹکلی مسجد،کربلا مسجداور دیگر علاقوں میں کافی رونق نظرآرہی ہے۔

شیخ مصری میں انٹاپ ہل بس ڈپو کے متصل حالی جگہ پرچھ روزہ تراویح کا انتظام بھی کیا گیا ہے جبکہ شہر میں جگہ جگہ چھ اور دس روزہ تراویح کی نماز میں قرآن سنایا جارہا ہے۔

جنوبی ممبئی کی مینارہ مسجد کے ساتھ ساتھ شہر بھر کی مساجد میں افطار اور سحری کا انتظام کرنے کا رجحان برھ گیا ہے اور کوئی مسجد ایسی نہیں بچی ہے جہاں افطار کا انتظام نہ کیا گیا ہو۔ متعدد مساجد میں دوران رمضان نئے پنکھے اور اے سی بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ ممبئی کی شدید گرمی سے ان کا روزہ متاثر نہ ہو۔ صاحب حیثیت افراد نے بھی مساجد میں اے سی لگانے میں بھر پور تعاون کیا ہے ۔ بلکہ ائمہ مساجد کے حجرے میں بھی اے سی نصب کیے گئے ہیں۔