وزیر اعظم مودی کا دورہ جموں وکشمیر، وادی میں ریل خدمات معطل

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 19-May-2018

سری نگر:  وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموں وکشمیر کے خلاف علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے دی گئی ہڑتال اور ’لال چوک چلو‘ کی کال کے پیش نظر وادی میں شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات ہفتہ کے روز معطل رکھی گئیں۔

محکمہ ریلوے کا کہنا ہے کہ یہ خدمات سیکورٹی وجوہات کی بناء پر ایک دن کے لئے معطل رکھی گئی ہیں۔ محکمہ ریلوے کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ’ہم نے آج (ہفتہ کے روز) چلنے والی تمام ریل گاڑیاں معطل کردی ہیں‘۔ انہوں نے بتایا کہ سری نگر سے براستہ جنوبی کشمیر جموں خطہ کے بانہال تک کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔ اسی طرح سری نگر اور بارہمولہ کے درمیان بھی کوئی ریل گاڑی نہیں چلے گی۔

مذکورہ عہدیدار نے بتایا ’ہمیں گذشتہ شام ریاستی پولیس کی طرف سے ایک ایڈوائزری موصول ہوئی جس میں ریل خدمات کو احتیاطی طور پر معطل رکھنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ ہم نے اس ایڈوائزری پر عمل درآمد کرتے ہوئے ریل خدمات کو دن بھر کے لئے معطل رکھنے کا فیصلہ لیا‘۔ انہوں نے بتایا کہ یہ فیصلہ ریل گاڑیوں کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں اور ریلوے املاک کو نقصان سے بچانے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ماضی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران ریلوے املاک کو بڑے پیمانے کا نقصان پہنچایا گیا۔

وادی میں ریل خدمات چار دنوں کی مسلسل معطلی کے بعد 14 مئی کو بحال کی گئی تھیں۔ یہ خدمات 9 مئی کو جنوبی کشمیر میں احتجاجیوں کی جانب سے ریل پٹریوں اور سگنل سسٹم کو نقصان پہنچائے جانے کے بعد معطل کی گئی تھیں۔ وادی میں سال 2016 میں حزب المجاہدین کے معروف کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر ریل خدمات کو قریب چھ مہینوں تک معطل رکھا گیا تھا