وزیر اعظم مودی کے کشمیر دورہ سے پاکستان کو کیا پیغام دے رہا ہے ہندوستان؟

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 19-May-2018

سری نگر :  وزیر اعظم نریندر مودی جموں وکشمیر کے اپنے ایک روزہ دورے پر ہفتہ کی صبح خطہ لداخ کے لیہہ پہنچ گئے۔ انہوں نے لیہہ پہنچنے پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’میں گرم جوشی کے ساتھ استقبال کرنے پر لیہہ کی عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں‘۔

قابل ذکر ہے کہ مودی اپنے کشمیر دورہ کے درمیان ہائڈرو پاور سرنگ کا افتتاح کریں گے۔ کشنگنگہ پروجکٹ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہمیشہ سے ہی تشدد کی ایشو رہا ہے ۔ 5750کروڑ کا کشنگنگہ پروجیکٹ ، جھیلم کی معاون ندی کشنگنگہ ندی پر ہے۔اس پروجیکٹ کے تحت ایل او سی سے تھوڑی دوری پر کشنگنگہ ندی پر ایک ڈیم بنایا گیا ہے ۔ نیشنل ہائڈرو الکٹرک پاور کے مطابق اس پروجیکٹ سے قریب 171 کروڑ یونٹ بجلی بنےگی جس کا 12 فیصد ی جموں و کشمیر کو دیا جائے گا۔

دراصل اس پروجیکٹ کا کام 2007 میں شروع کیا گیا تھا ۔ لیکن تین سال بعد پاکستان نے اس پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت کے لئے بین الاقوامی عدالت چلا گیا جس سے پروجیکٹ روک گیا ۔ پاکستان کا منطق یہ تھا کہ کشنگنگہ ندی پر ڈین کی تعمیر سندھو ندی جل سمجھوتہ کے خلاف ہے ۔لیکن بعد میں بین الا قوامی عدالت نے ہندوستان کے حق میں فیصلہ سنایا۔ تاہم عدالت نے کہا کہ سرحدی علاقہ میں ہندوستان کو 9 کیوبک میٹر پانی چھوڑنا ہوگا۔لیکن یہ معاملہ یہیں ختم نہیں ہوا 2016 میں پاکستان نے عالمی بینک کو معاملہ میں مداخلت کرنے کو کہا ۔ قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے طلب کیا کہ کشنگنگہ پروجیکٹ اور چناب ندی کے پروجیکٹ پر غور کرنے کے لئے ایک خصوصی عدلیہ کی تشکیل دی جائے ۔ واضح رہے کہ اس سے کوئی بھی حل نہیں نکلا اور ہندوستان نے کشنگنگہ  پروجیکٹ پر کام جاری رکھا۔

پاکستان نے بھی اپنے افسران کو بنائے رکھنے کےلئے کوئی بھی کثر نہیں باقی رکھی ۔ گزشتہ ماہ پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاکان ابباسی نے مذکورہ ندی پر پی او کے میں نیلم جھیلم پروجیکٹ کا افتتاح کیا ۔
واضح ہو کہ یہ ایشیا کا سب سے طویل بائی ڈائرکشنل سرنگ ہوگی ۔ اس سرنگ کے ذریعہ ہندوستان کو چائنہ پاکستان کوریڈور (سی پی ایی سی) پر نظر رکھنے میں مدد ملےگی۔