وکٹ کے پیچھے سے جیت کی سمت طے کریں گے کارتک ودھونی

کولکتہ، 02 (یو این آئی ) کپتان اور وکٹ کیپر بلے باز دنیش کارتک اس بات سے واقف ہوں گے کہ جب ان کی کولکاتا نائٹ رائڈرس جمعرات کو اپنے گھریلو ایڈن گارڈن میدان پر سب سے اوپر چل رہی تجربہ کار وکٹ کیپر بلے باز کپتان مہندر سنگھ دھونی کی چنئی سپر کنگ سے نبرد آزما ہوگ¸ تو انہیں جیت کے لیے بہت سے ‘پلان’ لے کر اترنے ہوں گے ۔ ایڈن گارڈن میدان پر جمعرات کی رات ہونے والے آئی پی ایل میچ میں وکٹ کیپر بلے باز کارتک کی ٹیم کے سامنے اپنی تال بنائے رکھنے کا بھی چیلنج ہوگا۔ کے کے آر نے ٹورنامنٹ کے موجودہ ورژن میں رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف گھریلو میدان پر پہلا میچ چار وکٹ سے ، حیدرآباد سے پانچ وکٹ سے ، دہلی ڈئیر ڈیولس سے 71 رنز سے جیتا تھا۔لیکن پھر اپنے میدان پر ہی وہ کنگز الیون پنجاب کے ہاتھوں نو وکٹ سے میچ ہار بیٹھی۔ سال 2012 اور 2014 کی فاتح ٹیم کولکتہ نے اپنا آخری میچ بنگلور میں بنگلور کے خلاف چھ وکٹوں سے جیتا ہے اور اس نے کارتک کا حوصلہ بلند کیا ہے جنہیں امید ہے کہ وہ جب چنئی کی میزبانی کریں گے تو اسی تال کو برقرار رکھ پائیں گے ۔اگرچہ مہندر سنگھ دھونی کی ٹیم کے سامنے انہیں پلان اے ہی نہیں بلکہ بی اور سی بھی لے کراترنا ہوگا جو فی الحال آٹھ میچوں میں چھ جیت اور دو شکست کے بعد سب سے اوپر چل رہی ہے ۔ کولکاتہ کا دوسری طرف سفر اتار چڑھاو والا رہا ہے اور اس نے آٹھ میچوں میں چار ہارے ہیں اور چار جیتے ہیں۔وہ فی الحال ٹیبل میں چوتھے نمبر پر چل رہی ہے اور اس کے پاس آئندہ میچوں میں جیت کے ساتھ صورت حال بہتر بنانے کا موقع ہے کیونکہ پانچویں نمبر پر چل رہی بنگلور اور چھٹے نمبر کی راجستھان دونوں کے یکساں چھ پوائنٹس ہیں اور وہ آئندہ میچوں میں مساوات بدل سکتی ہیں۔کولکتہ اور چنئی کے درمیان گزشتہ میچ میں دھونی کی ٹیم نے ایک گیند باقی رہتے پانچ وکٹ سے دلچسپ جیت درج کی تھی۔حیرانی والی بات یہ رہی کہ کے کے آر چھ وکٹ پر 202 رن کے بڑے اسکور تک کا دفاع نہیں کر سکی تھی۔کے کے آر کو اس بار ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہو گا جس میں گیند بازوں کا اہم کردار ہوگا۔اس میچ میں آندرے رسل، آر ونے کمار کافی مہنگے ثابت ہوئے تھے ۔
اگرچہ کے کے آر کے پاس اسپنر سنیل نارائن (آٹھ وکٹ)، چائنامین بولر (سات وکٹ)، پیوش چاولہ، ٹام کیرن جیسے اچھے بولر ہیں۔لیکن گیند بازوں کو کفایتی کارکردگی کرنے پر توجہ دینی ہو گی ۔ وہیں بلے بازوں میں کولکتہ کے پاس اچھا مجموعہ ہے جس میں کارتک (235 رن) اور کرس لن (248) جیسے اہم اسکورر ہیں۔وہیں نتیش رانا اور رابن اتھپا کے علاوہ سنیل بھی بلے سے اچھا کردار ادا کر رہے ہیں۔ کولکاتا کو جہاں اپنی کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگی تو وہیں چنئی ٹورنامنٹ کی سب سے مسلسل ٹیموں میں ہے ۔
ماہی کی قیادت میں 2010 اور 2011 میں چمپئن بنی چنئی نے سال 2008 سے ٹورنامنٹ میں چھ بار فائنل کھیلا ہے جبکہ 2016 اور 2017 میں وہ دو برسوں کیلئے معطل رہی تھی۔ چنئی اپنی موجودہ کارکردگی کی بدولت نہ صرف ناک آ¶ٹ کی ریس میں پہنچنے سے کچھ قدم ہی دور ہے بلکہ وہ اس بار خطاب کی دعویدار بھی لگ رہی ہے جس نے ہر ٹیم کو شکست دی ہے ۔ آئی پی ایل کے 11 ویں ایڈیشن میں چنئی نے آخری لمحات میں میچ پلٹا ہے اور اس نے آخری پانچ اوور میں دیگر ٹیموں کے مقابلے میں سب سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔چنئی نے آخری میچ دہلی سے 13 رنز سے جیتا تھا اور وہ اسی تال برقرار رکھنے کیلئے اترے گی۔ ٹیم کے پاس کئی میچ فاتح ہیں جس میں بلے بازوں میں دھونی، امباٹ¸ رائیڈو (370)، شین واٹسن، سریش رینا ہیں تو گیند بازوں میں شاردل ٹھاکر (آٹھ وکٹ)، مارک ووڈ (سات وکٹ)، دیپک چھر اور عمران طاہر جیسے گیند باز ہیں ۔