‘ پتھر بازوں کے حملے میں ایک سیاح کی موت،محبوبہ مفتی بولیں ‘میرا سر شرم سے جھک گیا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 08-May-2018

ریاست میں ہوئی اس طرح کے واقعے کے بعد وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے اسپتال جاکر مہلوک کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے ان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔اور تسلی دی۔اہل خانہ سے ملنے کے بعد  سی ایم محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ بہت ہی غم کی بات ہے ہے ۔میرا سر شرم سے جھک گیا ہے۔

جموں کشمیر میں جاری احتجاجی مظاہروں کا اب سیاحوں پر بھی شکار ہونے لگاہے۔وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے ناربل میں گلمرگ روڑ پر پیر کے روز پتھراؤ کے ایک واقعہ میں جنوبی بھارت کے شہر چنئی سے تعلق رکھنے والے ایک 22 سالہ سیاح کی موت  ہو گئی۔

سرکاری ذرائع نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں پولیس تھانہ ناربل میں ایف آئی آر زیر نمبر 57 درج کی گئی ہے۔ پولیس نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ’معلوم ہوا کہ ناربل میں پیر کے روز 5 سے 7 افراد کے ایک گروپ نے گلمرگ روڑ پر چلنے والی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا‘۔ انہوں نے کہا ’22 سالہ آر تھرومنی ولد راجاویل ساکنہ چنئی سر اور چہرے پر پتھر لگنے سے زخمی ہوا‘۔ پولیس نے بتایا کہ زخمی سیاح کو سری نگر کے شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔

انہوں نے کہا ’جس وقت پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا مہلوک سیاح دیگر سیاحوں کے ہمراہ گاڑی میں گلمرگ کی طرف جارہا تھا‘۔ اس واقعہ سے قبل 2 مئی کو جنوبی کشمیر میں ناڑ پورہ سے شوپیان کی طرف آرہی رینبو انٹرنیشنل ایجوکیشنل انسٹی چیوٹ شوپیان کی گاڑی پر کچھ نوجوانوں نے زاوورہ کے مقام پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں ایک کمسن طالب علم پتھر لگنے سے زخمی ہوا تھا۔ اس سے ایک روز قبل اننت ناگ پہلگام روڑ پر پیش آئے پتھراؤ کے ایک واقعہ میں کیرالہ سے تعلق رکھنے والے چھ سیاحوں کو معمولی نوعیت کی چوٹیں آئی تھیں