کرناٹک لائیو: جے ڈی ایس کو ستا رہا ہے اراکین اسمبلی کے تحفظ کا ڈر،چندربابو۔کے سی آر نے دیا ‘پناہ’کا آفر

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 17-May-2018

کرناٹک کی کمان یدیورپا کے ہاتھوں میں آتے ہی اب کانگریس اور جے ڈی ایس کو اپنے اراکین اسمبلی کی سکیورٹی کی فکر ستانے لگی ہے۔خبر ہے کہ دونوں پارٹیاں اپنے اراکین اسمبلی کو اینگلٹ ریزارٹ سے کسی دوسری جگہ شفٹ کرنے کی سوچ رہی ہیں۔اس درمیان آندھرا پردیش کے سی ایم چندر بابو نائیڈو نے ان کے اراکین اسمبلی کو وشاکھہ پٹنم ،جبکہ تلنگانہ کے سی ایم کے چندر شیکھر راؤ نے انہیں حیدرآباد میں پناہ دینے کا آفر دیا ہے۔ادھر ذرائع کے مطابق ،کانگری اپنے اراکین اسمبلی کو کیرالہ شفٹ کرنے جا رہی ہے۔وہاں کی حکومت نے انہیں سکیورٹی کا بھروسہ دیا ہے۔

بی ایس یدیو رپا نے آج کرناٹک کے 23 ویں وزیر اعلی  کے طور پرعہدے کا حلف لیا۔راج بھون میں منعقد تقریب میں گورنر وجوبھائی والا نے انہیں حلف دلایا۔وہ تیسری بار وزیر اعلی کے عہدہ کی کمان سنبھال رہے ہیں۔ یہاں دیکھنے والی بات یہ بھی تھی کہ یدیو رپا کے ساتھ کسی دیگر لیڈر نے وزیر عہدے کی فی الحال حلف نہیں لیا ہے۔

کرناٹک میں ایک سیاسی رسہ کشی کے درمیان وہاں ایک بار پھر ‘آپریشن کمل’شروع ہونے کی اٹکلے ہیں۔’آپریشن کمل’کو کرناٹک کی سیاست کا ایک حادثہ مانا جاتا ہے۔۔2008 کے چناؤ میں بھی معلق اسمبلی کے حالات بن گئے تھے۔۔۔پڑھیں کیا تھا آپریش کمل۔۔۔

ادھر گورنر وجوبھائی والا کے اس فیصلے کے خلاف کانگریس۔جے ڈی ایس خلاف راج بھون کے باہر مخالف مظاہرے کی تیاری میںتھی جس کے مد نظر شہر میں سکیورٹی نظام برقرار رکھنے کیلئے 16000 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔