300 سال کی تحقیق کو صرف تین ماہ میں انجام دینے والی ایپ تیار

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 02-May-2018

لندن: 

کینسر ایک موذی مرض ہے اور اب اسمارٹ فون پر ایپ ڈاؤن لوڈ کرکے اس کی پروسسینگ قوت سے کینسر پر ہونے والی تحقیق میں اہم کردار ادا کیا جاسکتا ہے۔

امپیریل کالج لندن کے سائنسدانوں نے ایک الگورتھم کو ایپ کی صورت میں ڈھالا ہے جو بہت بڑے ڈیٹا کو ٹکڑوں میں توڑ کر اس وقت پروسیس کرتا ہے جب آپ سورہے ہوتے ہیں۔ اگر یہ ڈیٹا دن رات چلنے والے ایک ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کے حوالے کیا جائے تو اسے پروسیس کرنے میں 300 برس لگیں گے لیکن صرف ایک لاکھ اسمارٹ فونز کو رات چھ گھنٹے تک استعمال کیا جائے تو یہ کام صرف تین مہینے میں مکمل ہوجائے گا۔

امیپیریل کالج کے ماہرین نے ووڈا فون کمپنی کے تعاون سے ایک ایپ تیار کی ہے اور اب برطانوی باشندے اسے ڈاؤن لوڈ کرکے کینسر کی تحقیق میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے ووڈافون سروس استعمال کرنے والے کئی رضاکاروں کو بھرتی کرکے انہیں یہ الگورتھم ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہا گیا ہے۔ یہ ڈیٹا ان ہزاروں لاکھوں مریضوں سے لیا گیا ہے جو کینسر کی پیچیدہ ترین اقسام کے شکار ہیں۔ ساتھ میں ان کے علاج کے لیے مصنوعی ذہانت سے مدد بھی لی گئی ہے جس کی وجہ سے پہاڑ جیسا ڈیٹا وجود میں آیا ہے۔

امپیریل کالج میں شعبہ کینسر اور جراحی سے وابستہ ڈاکٹر کِرل ویسلکوف کہتے ہیں، ’پوری دنیا میں روزانہ صحت سے متعلق بہت زیادہ ڈیٹا تخلیق ہورہا ہے اور یہ اس کا ایک معمولی حصہ ہے۔ ہم ہزاروں لاکھوں اسمارٹ فونز کو استعمال کرکے اس قیمتی ڈیٹا میں سے کارآمد معلومات نکال سکتے ہیں جو طبی انقلاب کی وجہ بھی بن سکتی ہیں۔‘

ماہرین کہتے ہیں اس ڈیٹا پروسیسنگ کی بدولت موجودہ ادویہ اور مختلف مریضوں پر ان کے بہتر استعمال کی راہ کھلے گی۔ ایک اسمارٹ فون 60 کیلکیولیشنزچلاکر چھ گھنٹے میں 24000 ہزار ڈیٹا سیٹس کو حل کرسکتا ہے۔ برطانیہ میں ووڈا فون کے صارفین اسے مفت میں ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔

اس طرح ہر کوئی اپنے فون کے ذریعے اہم تحقیق میں حصہ لے سکتا ہے۔ کیا معلوم اس کے اسمارٹ فون سے وہ نیا انکشاف بھی ہوسکتا ہے جو انسانیت کے دکھوں کا مداوا بن جائے۔ تاہم یہ ایپ چلنے سے پہلے صارفین سے پوچھتی ہے کہ وائی فائی کے ذریعے کتنا ڈیٹا استعمال کیا جائے تاکہ بقیہ امور بھی درست انداز میں چلتے رہیں۔