آئی ڈی بی آئی بینک میں حکومت کا حصہ بیچے جانے کی خبر سے بینک ملازمین فکر مند

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 28-June-2018

نئی دہلی : غیر منفعتی اثاثہ جات (این پی اے) کے بھاری بوجھ تلے دبے آئی ڈی بی آئی بینک میں حکومت کا حصہ بیچے جانے کی خبروں سے فکر مند بینک کے ملازمین نے بینک کے منیجمنٹ بورڈ کو اس بابت خط لکھا ہے۔

آل انڈیا آئی ڈی بی آئی افسر تنظیم کے سکریٹری جنرل وی كوٹیشور راؤ نے بتایا کہ گزشتہ دو دنوں سے میڈیا میں ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ بینک میں حکومت کا حصہ فروخت کیا جائے گا۔ تنظیم نے اس سلسلے میں پورے معاملے کو واضح کرنے کے لیے بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور منیجنگ ڈائریکٹر کو خط لکھا ہے۔

تنظیم نے کہا ہے کہ اگر 22 جون كو ہونے والی بورڈ کی میٹنگ میں ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا ہے تو انہیں اس کی اطلاع دی جائے۔ تنظیم کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ وہ اس تجویز کی مسلسل مخالفت کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے ساتھ ہی دھمکی دی ہے کہ اگر اس مسئلے پر شفافیت نہیں برتی گئی تو وہ احتجاج کریں گے۔

آئی ڈی بی آئی کو 31 مارچ کو ختم ہونے والے گزشتہ مالی سال میں 5،500 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا تھا۔ گزشتہ مالی سال میں بینک پر 55،000 کروڑ روپے سے زیادہ کے این پی اے کا بوجھ رہا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ ایل آئی سی بیمہ کمپنی آئی ڈی بی آئی بینک کے بیشتر حصص کی خریداری کرکے بینکاری کے شعبے میں اترنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اگرچہ ابھی اس سودے کے بارے میں دونوں فریقوں نے کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا ہے۔