اسلام میں دینی اور دنیاوی تعلیم میں کوئی تفریق نہیں۔ مولانا اسرار الحق قاسمی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 24-June-2018

سہرسہ : مشہورعالم دین اورسیاسی رہنماء مولانا اسرارالحق قاسمی(ایم پی کشن گنج) نے تعلیم کو ترقی کی شاہ کلید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام میں دینی اور دنیاوی تعلیم کی تفریق نہیں ہے۔یہ بات انہوں نے آج یہاں ویژن انٹرنیشنل اسکول سہرسہ کے افتتاح کے موقع پر کہی۔

انہوں نے کہاکہ اسلام میں علم نافع اور غیر علم نافع کی قید ہے اور یہ جام شریعت اور سندان عشق کا حسین امتزاج ہے،ہماری نئی نسل کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر ہو۔ہمیں اس فکر مندی کے ساتھ تعلیمی میدان میں آگے بڑھنا چائیے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ویژن انٹرنیشنل اسکول بہار میں ایک ماڈل کی طرح اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کرے گا۔

انہوں عورتوں کی تعلیم پر بھی توجہ دینے کی درخواست کی اور کہا کہ ایک خاتون اگر تعلیم یافتہ ہوتی ہے تو پورا گھر تعلیم یافتہ اور مہذب ہوتا ہے۔انہوں ویژن انٹر نیشنل اسکول کے قیام پر اسکول کے منیجنگ ڈائرکٹرشاہنوازبدرقاسمی اور ڈائرکٹر نعیم صدیقی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ اگر آپ تعلیم میں اس قدر ترقی کریں کہ ملک کی ضرورت بن جائیں،آپ کو کوئی نظر انداز نہیں کر سکتا ہے اور نہ ہی کوئی آپ کے حقوق کو سلب کرسکتا ہے۔

مشہور ماہر تعلیم پروفیسر جواہر جھا نے اسکول کے قیام کو بہتر قدم بتاتے ہوئے کہا کہ آج طلبہ کی تعلیم پر محنت تو کی جاتی ہے لیکن ان کی تربیت پر بھرپور توجہ نہیں دی جاتی ہے۔انہوں طلبہ کی تربیت اور اخلاقی تعلیم کی طرف توجہ مبذول کرائی۔امارت شرعیہ کے مفتی سعید الرحمن قاسمی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کی تعلیم وتربیت کے ساتھ ساتھ ان کے ایمان عقیدہ پرتوجہ دیجئے اوران کو ایک اچھا مسلمان اور بہتر شہری بنانے کی فکر کیجئے تبھی یہ ممکن ہوگا جب ہم اپنے بچوں کو عصری علوم کے ساتھ کم از کم دین کی بنیادی تعلیم ضرور دیں۔

قاری صہیب صدر راشٹریہ جنتادل یوتھ ونگ بہار نے اپنے خطاب میں کہاکہ یہ ادارہ ہم سب کی دل آوازہے آج ایسے ہی تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے جہاں دنیوی تعلیم کیساتھ دینی تعلیم کابھی نظم ہو،انہوں نے کہاکہ سہرسہ کی سرزمین پرقائم ہونے والایہ منفردادارہ ایک تحریک کی شکل میں پورے بہارکے ہرضلع میں قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے بچے بامقصدتعلیم حاصل کرسکیں
قبل ازیں پروگرام کا آغازقاری برکت اللہ رحمانی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ مولانا نور السلام ندوی نے پروگرام کی نظامت کی اور سہرسہ اور کوسی علاقہ کی جغرافیاء،تعلیمی اور معاشی حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس علاقہ کو ہر دور میں نظر انداز کیا گیا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ یہ علاقہ تعلیمی اور اقتصادی لحاظ سے پسماندہ ہے۔

۔اسکول کے منیجنگ ڈائرکٹر شاہنواز بدر قاسمی خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوے مہمانوں کا استقبال کیا اور اسکول کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی اور کہاکہ اس اسکول میں جہاں حفظ قرآن کے ساتھ دینی ماحول اور اسلامی مزاج کے مطابق انگلش میڈیم دسویں تک عصری علوم کے حصول کا معیاری انتظام کیا گیا ہے۔ مولانا اسرارالحق قاسمی کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا،آخرمیں اسکول کے ڈائرکٹرنعیم صدیقی نے تمام مہمانوں کاشکریہ اداکیا۔