بال ٹیمپرنگ کے الزام پر سری لنکن ٹیم بھڑک اٹھی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 19-June-2018

ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کاالزام عائد ہونے پر سری لنکن ٹیم نہ صرف غصے سے بھڑک اٹھی بلکہ اس نے میدان میں بھی اترنے سے انکار کردیا تھا۔

ہفتے کے کھیل کے آخری سیشن کے دوران چندیمل کی ایک فوٹیج سامنے آئی جس میں انھیں اپنی بائیں جیب سے کوئی ٹافی وغیرہ منہ میں ڈالتے اور پھر اسی سے بننے والے لعاب سے گیند کو چمکاتے ہوئے دکھایا گیا۔

تیسرے روز کھیل کے آغازپراس وقت تنازع کھڑا ہو گیا جب امپائرز نے سری لنکن ٹیم کی مبینہ بال ٹیمپرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے گیند تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا جس پر آئی لینڈرز نے میدان میں اترنے سے ہی انکار کردیا۔

فیلڈ امپائرز علیم ڈار اور ای این گولڈ سری لنکن ٹیم کی جانب سے میچ کے دوسرے دن کی شام گیند کو چمکانے کے طریقہ کار اور گیند کی ساخت سے خوش نہ تھے اسی لیے انھوں نے گیند کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسی تنازع سے اتوار کی صبح ایک گھنٹے کا کھیل ضائع ہوا۔

میچ ریفری جواگل سری ناتھ کو صورتحال قابو میں لانے کے لیے میدان میں آنا پڑا، ان کے کوچ چندیکا ہتھورا سنگھے سے بات چیت کے بعد آئی لینڈرز نیم دلی سے میدان میں اترے۔ انھیں گیند کی تبدیلی اور 5 رنز کی پنالٹی بھی برداشت کرنا پڑی تاہم بعد جب میں چندیمل کو بال ٹیمپرنگ کے حوالے سے لیول 2 کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہرایا گیا تو انھوں نے الزام قبول کرنے سے صاف انکار کردیا، جس پر اب میچ ختم ہونے کے بعد ان کے خلاف سماعت ہوگی، جس میں قصور وار ثابت ہونے پر 50 فیصد میچ فیس جرمانہ اور دو ڈیمریٹ پوائنٹس دیے جاسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ 2006 کے اوول ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم نے بال ٹیمپرنگ الزامات کے بعد میدان میں اترنے سے انکار کیا تھا جس پر سابق متعصب امپائر ڈیرل ہیئر نے میچ کو انگلینڈ کے حق میں فورفیٹ کردیا تھا۔