حق کی بات شدت سے کہنی چاہئے خواہ سننے والا کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو۔ فیروز بخت احمد

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 12-June-2018

نئی دہلی: دلت کویتا جاگ اٹھی کے حوالے سے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے چانسلر اور سماجی کارکن فیروز بخت احمد نے کہاکہ ہمیں حق کی بات شدت سے کہنی چاہئے خواہ سننے والا کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ شام حنیف ترین کا شعری مجموعہ ’دلت کویتا جاگ اٹھی‘ کی مرکزعالمی اردومجلس کے تحت منعقدہ تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے اپنی انا کو ہر حال میں قائم رکھنے پرزور دیتے ہوئے کہاکہ اپنی بات ہر حال میں کہنی چاہئے۔ انہوں نے فلسطین کے اوپر ہونے والے مظالم پر زبردست شَاعری کی ہے میں نے پڑھی ہے اور میں اس سے کافی متاثر ہوں اور مجھ پر اس کا قرض ہے اور اس شاعری پر لکھ قرض چکانے کی کوشش کروں گا۔

دلت مفکر اور شاعر کرم شیل نے دلتوں کے تئیں بیدار کی اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ دلتوں نے تعلیم اور اصلاح کے تئیں پہلے بھی توجہ دی تھی اور ساوتری بائی پھولے اور مہاتما جیوتی با پھولے اور دیگر کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ آج دلتوں اور مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ایک طبقے کا دبدبہ ہمیشہ قائم رہے۔ انہوں نے کہاکہ دلتوں اور مسلمانوں کو اس حصار کو توڑنا ہوگا۔

انہوں نے سماجی طور پر متحد اور اکٹھا ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم سماجی طور پر اکٹھا نہیں ہوں گے ہمارا کوئی کام آسان نہیں ہوسکتا با با صاحب کا بھی کچھ ایسا ہی خیال تھا۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی طور پر متحد ہوجائیں اس سے ہمارا مسئلہ اتنا حل نہیں ہوگا جتنا سماجی طور پر متحد ہونے سے ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ جو سماج جتنا مضبوط ہوگا اس کا اثر اتنا ہی پڑے گا۔ یہ ایسی سیاسی ’ماسٹر کی‘ ہے جس سے ہرطرح کی کامیابی کے تالے کھولے جاسکتے ہیں۔