روہت ویمولا کی ماں نے کہا، انڈین مسلم لیگ وعدے کے مطابق کر رہی ہے مدد

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 19-June-2018

ایک دن پہلے خبر آئی تھی کہ حیدرآباد سینٹرل یونیورسٹی کے دلت طالب علم روہت ویمولا کی ماں نے الزام لگایا ہے کہ انڈین مسلم لیگ پارٹی نے وعدے کے مطابق ان کی مدد نہیں کی۔ لیکن اب روہت ویمولا کی ماں رادھکا ویمولا نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ روہت ویمولا نے جنوری 2016 میں پھانسی لگا کر خود کشی کر لی تھی۔ اس کے بعد انڈین مسلم لیگ پارٹی نے ان کے خاندان کو مدد کے طور پر 20 لاکھ دینے کا وعدہ کیا تھا۔

منگل کو رادھیکا نے کہا کہ یہ ساری خبریں غلط ہیں۔ انہوں نے کہا “کوئی چیک باؤنس نہیں ہوا، کچھ غلطیوں کی وجہ سے اس کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ مجھے انڈین مسلم لیگ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے زمین خریدنے کے لئے 5 لاکھ روپے دیئے ہیں اور مجھے رمضان کے بعد 10 لاکھ روپے اور دینے کا وعدہ کیا ہے۔ میں جو بھی بی جے پی کے خلاف ہیں، ان کے لئے تشہیر کروں گی۔ “

روہت کے بھائی نے اپنی ماں کا دفاع کیا ہے۔ انہوں نے فیس بک پر لکھا ہے “میں یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ کسی نے میرا اکاؤنٹ ہیک کر لیا۔ میری ماں، رادھکا ویمولا کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ انڈین مسلم لیگ پارٹی سے کچھ پیسے لے کر مودی کے خلاف بول رہی ہے۔ یہ سچ نہیں ہے۔ انڈین مسلم لیگ پارٹی نے ہمیں گھر بنانے کے لئے مدد کرنے کا وعدہ کیا کیونکہ ہم غریب ہیں اور وہ اپنا وعدہ نبھا رہے ہیں۔ “

ایک دن پہلے خبر چھپی تھی کہ کیرالہ کی ریاستی سطح کی پارٹی انڈین مسلم لیگ نے روہت ویمولا کی ماں رادھکا ویمولا کو گھر کے لئے 20 لاکھ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن روہت ویمولا کے گھر والوں کا کہنا تھا کہ اس سمت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور سیاسی فائدہ کے لئے ان کا استعمال کیا گیا۔ رادھکا ویمولا نے کہا کہ وہ مجھے کیرالہ لے گئے، جہاں ایک بڑے اجتماع میں مجھے شامل کیا گیا۔ اس اجتماع میں پارٹی نے یہ وعدہ کیا کہ وہ ہمیں گھر بنانے کے لئے 20 لاکھ روپے دے گی۔