سعودی عرب میں خواتین کو ملنے لگا ڈرائیونگ لائسنس، اب خواتین بھی مردوں کے ساتھ چلائیں گی گاڑیاں

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 05-june-2018

ریاض: سعودی عرب میں پہلی بار خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس دینا شروع کیا ہے۔ اب وہاں خواتین بھی کار ڈرائیونگ کرسکیں گی۔ اس متعلق سعودی  کے بادشاہ محمد بن سلمان نے گزشتہ سال ایک حکم جاری کیا تھا، جس کے مطابق خواتین کو ڈرائیونگ کا حق دیا گیا ہے۔

سعودی عرب میں خواتین 24 جون 2018 سے کا رڈرائیونگ کرسکیں گی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب واحد ایسا ملک ہے، جہاں خواتین کو گاڑی چلانے پر پابندی ہے۔ حالانکہ اب یہاں بھی پابندی ختم ہوگئی ہے اور اب جلد ہی خواتین بھی گاڑیاں چلاتی ہوئی نظرآئیں گی۔

سعودی عرب میں خواتین پر کئی طرح کی پابندیاں ہیں، انہیں ابھی تک وہ اختیار بھی نہیں ملے ہیں، جو دنیا کے باقی ملکوں کی خواتین کو ہیں۔ یہاں خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس کا حق دلانے کے لئے طویل وقت سے مہم چلائی جارہی تھی۔ کئی خواتین کو تو ضابطہ توڑنے کے لئے سزا تک دی گئی ہے۔

پرنس خالد بن سلمان نے سعودی شاہ کے اس فیصلے کو وژن 2030 کا حصہ بتایا ہے۔ 32 سالہ سعودی شاہ محمد بن سلمان کے اس فیصلے سے سعودی عرب کی معاشی صورتحال اور خواتین کی کام کرنے کی صلاحیت بڑھنے کی امید کی جارہی ہے۔ حالانکہ اس حکم میں شریعہ قانون کا بھی دھیان رکھنے کی بات کہی گئی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اس فیصلے سے ٹریفک ضابطوں میں کئی تجاویز کو نافذ کیا جائے گا، جس میں خواتین اور مردوں کے لئے ایک جیسے ڈرائیونگ لائنسنس جاری کرنا بھی شامل ہے۔

سعودی عرب میں خواتین کے تئیں ہونے والی گھریلو تشدد اور جنسی استحصال کو روکنے کے لئے کوئی قانون نہیں ہے۔ ایک تحقیق میں یہاں کے 53 فیصدی مردوں نے تسلیم کیا تھا کہ انہوں نے گھریلو تشدد کیا ہے۔ وہیں 32 فیصدی نے یہ بھی مانا کہ انہوں نے اپنی بیوی کو بری طرح چوٹ پہنچائی۔

سعودی عرب میں خواتین اکیلے پراپرٹی بھی نہیں خرید سکتیں۔ یہاں ایک خاتون کے طور پر پراپرٹی خریدنا یا بیچنے کے لئے دو مردوں کی گواہ ضروری ہے۔ مرد گواہ کے بغیر خواتین کی شناخت واضح نہیں ہوسکتی، اس کے ساتھ ہی ان دو مردوں کے اعتماد کی وضاحت کے لئے چار اور مرد گواہوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

سعودی عرب میں مردوں کی طرح خواتین کو قانونی  طور پر برابری حاصل نہیں ہے۔ ایسے کئی کام جنہیں مرد کرسکتے ہیں، لیکن خواتین کے لئے اس کام پر پابندی عائد ہے۔ یہاں خواتین بیرون ممالک کاسفر نہیں کرسکتیں۔ پسندیدہ رہنے کی جگہ نہیں منتخب کرسکتیں۔ پاسپورٹ یا پھر نیشنل آئی ڈی کارڈ کے لئے اپلائی نہیں کرسکتیں۔