شام کے صدر بشار الاسد کریں گے شمالی کوریا کا دورہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 04-june-2018

دمشق: شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد شمالی کوریا کا سرکاری دورہ کریں گے۔ 2011 میں اقتدار میں آنے کے بعد شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان پہلی بار کسی ریاست کے سربراہ کی میزبانی کریں گے۔خیال رہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے حال ہی میں سفارتی سرگرمیوں کا آغاز کیا ہے۔بی بی سی کے مطابق انھوں نے گذشہ ماہ چین کے صدر شی جی پنگ سے ملاقات کی تھی اور امید کی جا رہی

ہے کہ وہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ 12 جون کو ملاقات کریں گے۔دوسری جانب شمالی کوریا کے اتحادی شام نے ابھی تک اس مجوزہ منصوبے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہےشمالی کوریا اور شام پر کیمیائی ہتھیاروں کے حوالے سے تعاون کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے جس کی دونوں ممالک تردید کرتے ہیں۔ شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے سی این اے نے شام کے صدر بشار الاسد کے دورے کی تاریخ نہیں بتائی ہے۔

کے سی این اے نے بدھ کو شامی صدر بشار الاسد کے حوالے سے بتایا ’میں شمالی کوریا کا دورہ کروں گا اور کم جونگ ان سے ملاقات کروں گا۔ اطلاعات کے مطابق بشار الاسد کا یہ بیان شام میں شمالی کوریا کے نئے سفیر من جانگ نیم سے ملاقات کے بعد سامنے آیا۔ بشار الاسد نے شمالی کوریا کے سفیر سے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ کم جونگ ان ’حتمی کامیابی حاصل کریں گے اور ناکام ہوئے بغیر دونوں کوریاؤں کے از سر نو ملاپ کا احساس کریں گے۔‘

شمالی کوریا نے سنہ 1966 میں شام کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے اور سنہ 1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے دورران فوجی اور ہتھیار بھیجے تھے۔ بشار الاسد پر شام کی سات سالہ خانہ جنگی کے دوران کیمیائی ہتھیار استمعال کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے جس کی وہ تردید کرتے ہیں۔