پاکستان:بجلی چوروں کے خلاف فتویٰ لینے کی ہدایت

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 22-June-2018

اسلام آباد: پاکستان میں بجلی چور ی کے بڑھتے واقعات کے درمیان سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے وزارت توانائی کو بجلی چوری کی روک تھا م کے لیے بجلی چوروں کے خلاف فتویٰ لینے کے لیے مذہبی رہنماوں سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق سینیٹر نعمان وز یرنے میٹنگ میں توانائی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو تجویز دی کہ وہ بجلی چوری روکنے کے لیے علمائے کرام کی مدد حاصل کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘بجلی چوری کی لعنت کے خلاف مذہبی رنماؤں سے فتویٰ لینے کی ضرورت ہے تا کہ عوام کو احساس ہو کہ دنیا اور آخرت پر اس کے کس طرح منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، اس ضمن میں لوگوں کو یہ بھی بتایا جائے کہ بجلی چوری کر کے پکایا جانے والا کھانا بھی حرام ہوجاتا ہے’۔

سینیٹ کمیٹی برائے توانائی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں توانائی شعبے کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ملک میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو اوسطاً 18 فیصد خسارے کا سامنا ہے جس کا بڑا سبب بڑے پیمانے پر بجلی چوری اور کنڈا سسٹم کا ہونا ہے۔ سب سے زیادہ بجلی خیبر پختونخوا میں چوری ہوتی ہے جس کے باعث پشاور الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کو سب سے زیادہ 37.4 فیصد خسارے کا سامنا ہے، جس کے بعد سکھر الیکٹرک سپلائی کارپوریشن 36.5 فیصد اور حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن 30.1 فیڈر نقصان اٹھا رہی ہیں۔

اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ گزشتہ 11 ماہ کے دوران جولائی 2017 سے مئی 2018 کے عرصے میں تکنیکی خرابیوں اور بجلی چوری سے 56 ارب کا نقصان ہوچکا ہے۔