ہندوستان میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کو برما واپس چلے جانا چاہیے: راجناتھ سنگھ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 09-June-2018

جموں۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت میں مقیم روہنگیا پناہ گزین برما کے شہری ہیں اور انہیں برما واپس چلے جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے جموں وکشمیر سمیت تمام ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی ریاستوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کی شناخت کریں اور وزارت داخلہ کو تفصیلات سے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ تفصیلات حاصل ہونے کے بعد روہنگیا پناہ گزینوں کی واپسی کا معاملہ برما کی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کے نام ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ روہنگیا پناہ گزینوں کو شناختی دستاویزات فراہم نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا ’ہم نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو ایسے دستاویزات فراہم نہ کئے جائیں جن کی بدولت وہ کل بھارتی شہری ہونے کا دعویٰ کریں گے‘۔

 راجناتھ سنگھ نے ان باتوں کا اظہار گذشتہ شام یہاں پریس کانفرنس میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ سوال کرنے والے نامہ نگار نے دعویٰ کیا کہ وزارت داخلہ کی ہدایات کے برعکس جموں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کو شناختی دستاویزات فراہم کئے جارہے ہیں۔

روہنگیا پناہ گزینوں کے بارے میں مرکزی حکومت کے موقف کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر داخلہ نے کہا ’اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ روہنگیا (مسلمان) برما سے آئے ہیں۔ برما سے آئے ہیں، اس لئے انہیں برما جانا چاہیے اور وہ برما جائیں گے۔

وزارت داخلہ سے ہم نے تمام ریاستی حکومت کو یہ لکھا ہے کہ اگر آپ کی ریاست میں روہنگیا رہ رہے ہیں تو ان کی شناخت کی جائے۔ ان کا بائیو میٹرک حاصل کیا جائے۔ ساتھ ہی ساتھ ان کا سروے بھی کیا جائے۔ کتنی تعداد میں روہنگیا وہاں مقیم ہیں اس کی جانکاری مرکزی حکومت کو فراہم کی جائے‘۔

حکومتی اعداد وشمار کے مطابق جموں کے مختلف حصوں میں مقیم برما کے تارکین وطن کی تعداد محض 5 ہزار 700 ہے۔ یہ تارکین وطن جموں میں گذشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے مقیم ہیں۔ جموں میں اگرچہ مغربی پاکستان سے تعلق رکھنے والے قریب تین لاکھ رفیوجی بھی رہائش پذیر ہیں، تاہم بی جے پی اور پنتھرس پارٹی انہیں ہر ایک سہولیت فراہم کئے جانے کے حق میں ہیں۔

بی جے پی ، پنتھرس پارٹی، وی ایچ پی اور آر ایس ایس پہلے سے ہی جموں میں روہنگیائی پناہ گزینوں کی موجودگی کے خلاف ہیں۔ 10 فروری کو جب جموں کے سنجوان ملٹری اسٹیشن ( 36 بریگیڈ فرسٹ جموں وکشمیر لائٹ انفینٹری) پر فدائین حملہ ہوا تو بی جے پی کے مختلف لیڈران بشمول اس وقت کے اسمبلی اسپیکر کویندر گپتا نے اس کے لئے علاقہ میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ ملٹری اسٹیشن پر حملے میں 6 فوجی ، ایک عام شہری اور تین حملہ آور مارے گئے تھے۔