امریکہ کا افغانستان کے بارے میں اپنی حکمت عملی کا جائزہ لینے کا فیصلہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 11-July-2018

واشنگٹن : امریکہ ،افغانستان کے بارے میں مستقبل میں اپنی اسٹریٹجک اور وہاں امریکی فوج کی تعیناتی جیسے ایشوزپر اپنی حکمت عملی کا جائزہ لینے کے لئے غور و خوض کر رہا ہے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ سال اگست میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے افغانستان میں فوجی مشیر کی تعیناتی، تربیت اور دیگر سرگرمیوں کے لئے خصوصی افواج اور افغان سیکورٹی فورسز کو اپنی طرف سے ایئر فورس کی مدد جیسے موضوعات پر کھل کر عزائم کا اظہار کیا تھا لیکن وہاں کی صورتحال میں کوئی خاص بہتری نہیں ہونے سے وہ مایوسی ظاہر کر رہے ہیں۔ طالبان دہشت گردوں کو افغانستان حکومت کے ساتھ کھلی بات چیت کے لئے بھی مجبور کرنا ایک اور حکمت عملی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ وہ افغانستان میں کافی طویل ہورہی جنگ جیسے حالات سے بھی زیادہ خوش نہیں تھے لیکن ان کے مشیروں نے ان سے کچھ اور وقت تک انتظار کرنے کی اپیل کی تھی تاکہ حالات بہتر ہو جائے۔گزشتہ سال انہوں نے افغانستان میں تین ہزار اضافی فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی تھی اور اس کے بعد وہاں امریکی فوجیوں کی تعداد بڑھ کر 15 ہزار ہو گئی ہے۔

اب ایک سال مکمل ہونے ہی والا ہے لیکن صورت حال میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی ہے اور طالبان اور وہاں کی فوج کے درمیان جھڑپوں کا خمیازہ افغانستان کے عوام کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ تشویش کی بات یہ بھی ہے کہ طالبان کی پوزیشن دیہی علاقوں میں مضبوط ہو رہی ہے۔

افغانستان معاملات پر انتہائی قریبی سے نظر رکھ رہے امریکی انتظامیہ کےموجودہ اور سابق حکام اور مشیر کا کہنا ہے کہ ابھی اس معاملہ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے لیکن اگلے چند مهينوں میں حکومت کی سطح پر صورتحال کا جائزہ لینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔