تلگودیشم کے ایم پیز کے وفد کی اروند کیجروال سے ملاقات۔چندابابو کا خط حوالے کیا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 19-July-2018

نئی دہلی : اے پی کی حکمران جماعت تلگودیشم کی جانب سے مودی حکومت کے خلا ف پیش کردہ تحریک عدم اعتماد پر مباحث سے ایک دن قبل تلگودیشم کے ارکان پارلیمنٹ کے ایک وفد نے دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال سے ملاقات کی ۔تلگودیشم پارلیمانی پارٹی لیڈر وائی سوجنا چودھری کی قیادت میں اس وفد نے کیجروال سے ان کی قیامگاہ پر ملاقات کرتے ہوئے وزیراعلی این چندرابابونائیڈو کا ایک خط ان کے حوالے کیا جس میں آندھراپردیش کے لئے تلگودیشم کے مطالبات کی حمایت کرنے کی خواہش ظاہر کی گئی تھی۔کیجروال سے تلگودیشم کے وفد نے تفصیلی طورپر بات کی ۔

بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیرو تلگودیشم کے رکن پارلیمنٹ سوجنا چودھری نے کہاکہ اے پی تنظیم نو قانون میں کئے گئے وعدوں کی تکمیل کے لئے اے پی حکومت کی جدوجہد سے بھی کیجروال کو واقف کروایا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت ریاستوں کے حقوق کو سلب کر رہی ہے۔اے پی ایک الگ صورتحال سے گزر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ کیجروال نے تلگودیشم کی تحریک عدم اعتماد کی حمایت پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔اس وفد نے مرکز کی جانب سے اے پی تنظیم نو قانو ن کے وعدوں کی خلاف ورزی پر ایک کتاب ’’ اے پی تنظیم نو قانون اور یقین دہانیاں۔

وعدہ خلافی کی داستان‘‘ بھی کیجروال کے حوالے کی ۔ اس کتاب میں اے پی کے ساتھ مرکز کی ناانصافیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہ کتاب تلگو،انگریزی ، ہندی ، تمل ، اردو ،مراٹھی اورکنٹر ازبان میں طبع کی گئی ہے۔تلگودیشم کے ارکان پارلیمنٹ مختلف ریاستوں کے ایم پیز سے مل کر ان کو یہ کتاب حوالے کر رہے ہیں۔ تلگودیشم پارٹی نے جمعہ کو ہونے والی تحریک عدم اعتماد کے مباحث میں جملہ 18امور زیر بحث لانے کافیصلہ کیا ہے۔ان پر دس امور پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔اے پی سے مرکز کی شدیدناانصافی،ریاست کوخصوصی درجہ،پولاورم پروجیکٹ ،امراوتی کی تعمیر، کڑپہ اسٹیل پلانٹ،پسماندہ اضلاع کے لئے فنڈس اور دیگر امور پرتفصیلی طورپر تلگودیشم کے ارکان پارلیمنٹ بحث کریں گے۔

اے پی کے وزیراعلی این چندرابابونائیڈو نے تمام ارکان پارلیمنٹ کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی زیرقیادت مرکز کی این ڈی اے حکومت کا معاندانہ رویہ برقرار ہے ، اسی لئے تلگودیشم پارٹی نے اس کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے۔انہوں نے اس تحریک کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔ اسی دوران ڈی ایم کے پارٹی کے کارگزار صدر اسٹالن نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹ کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے ،ڈی ایم کے پارٹی،تلگودیشم کی جانب سے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کی حمایت کرے گی،انہوں نے اے آئی اے ڈی ایم کے سے بھی خواہش کی کہ وہ پارلیمنٹ میں اس تحریک کی حمایت کرے۔