راہل کی’جناح جیسی سوچ‘ کو ملک آگے نہیں بڑھنے نہیں دے گا: بی جے پی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 17-July-2018

نئی دہلی :  بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس کے صدر راہل گاندھی کے ’میں کانگریس ہوں‘ والے ٹوئٹ کو کانگریس کے مسلم پرست پارٹی ہونے سے متعلق ان کے مبینہ بیان کا اعتراف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جناح جیسی سوچ کو ملک آگے نہیں بڑھنے دے گا۔

بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ تین دنوں سے ملک کے عوام مسٹر گاندھی سے ان کے مبینہ مسلم دانشوروں کے ساتھ میٹنگ اور ایک اردو اخبار کی رپورٹ کے مطابق کانگریس کے مسلمانوں کی پارٹی ہونے کے بیان کے بعد کچھ سوال پوچھ رہی تھی کہ کیا کانگریس ملک کو تقسیم کرنے والی اور خوشامد کی سیاست کررہی ہے۔ یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا آپ نے یہ کہا تھا کہ کانگریس مسلمانوں کی پارٹی ہے یا نہیں کہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک دن چپ رہتی ہے اور دوسرے دن کانگریس اقلیتی سیل کے رہنما ندیم جاوید کہتے ہیں کہ نہ تو مسٹر گاندھی نے کچھ غلط کہا ہے اور نہ ہی اردو اخبار نے غلط لکھا ہے ۔ آج مسٹر گاندھی نے چار سطروں کا ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انہوں نے کہیں بھی اس بات کی تردید نہیں کی ہے۔ اگر تردید نہیں کی ہے تو اسے اعتراف سمجھا جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ مسٹر گاندھی کا کہنا ہے کہ جو بھی انہوں نے کہا تھا وہ اس پر قائم ہیں۔

بی جے پی ترجمان نے کہا کہ یہ کانگریس کی سوچی سمجھی سازش ہے ۔ وہ پیغام دینے کے لئے خاموشی سے میڈیا میں لیک کراتی ہے ۔ میٹنگ بند کمرے میں ہوتی ہے ۔ بعد میں اردو اخبار کو خبر دے دی جاتی ہے۔ کانگریس پہلے تو کہتی ہے کہ اخبار کو نوٹس دے گی لیکن اگلے دن اس کے لیڈر ندیم جاوید تصدیق کردیتے ہیں۔

ڈاکٹر پاترا نے کہا کہ اس کے اجاگر ہونے سے ملک کے سیکولر تانے بانے کو ہوئے نقصان کی بھرپائی کے لئے مسٹر گاندھی نے رفو کرنے کی کوشش کی ہے اور کہا ہے کہ ’میں قطار میں کھڑے آخری شخص کے ساتھ ہوں ‘استحصال‘ محروم اور ستائے ہوئے لوگوں کے ساتھ ۔ میرے لئے ان کا مذہب ‘ ذات یا یقین زیادہ اہمیت نہیں رکھتے ۔ متاثرین کا دکھ دور کرکے انہیں گلے لگاتی ہوں‘ میں نفرت اور خوف کو مٹاتی ہوں‘ میں سب سے پیار کرتی ہوں ۔ میں کانگریس ہوں۔‘‘ مسٹر پاترا نے کہا کہ کانگریس صدر کا یہ ٹوئٹ گمراہ کن ہے۔