راہل گاندھی کا سلوک تکبر کا عکاس: وزیر اعظم نریندر مودی کا حملہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 21-July-2018

نئی دہلی:  وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز لوک سبھا میں کانگریس صدر راہل گاندھی کے سلوک کے لئے ان کونشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایسا لاعلمی سےنہیں بلکہ تکبر کی وجہ سے کیا۔ ایوان میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران مسٹر راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران وزیر اعظم پر متعدد الزامات لگائے اور آخر میں اچانک اپنی سیٹ سے وزیر اعظم کی نشست کے پاس جا کر انہیں کھڑے ہونے کا اشارہ کیا۔ مسٹر مودی کچھ سمجھ پاتے اس سے پہلے ہی وہ ان کے سیٹ پر بیٹھے رہنے کے دوران ہی ان کے گلے لگ گئے۔ اس پر مکمل ایوان ایک بار حیران رہ گیا۔

وزیر اعظم نے بعد میں بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر گاندھی کے اس سلوک پر کہا کہ “جو زبان میں سن رہا تھا، جو برتاؤ دیکھ رہا تھا وہ نہ تو جہالت کی وجہ سے تھا، نہ جھوٹے اعتماد کی وجہ سے، یہ اس وجہ سے تھا کہ تکبر اس طرح رویےکے لئے کھینچ کر لے جاتا ہے”۔

انہوں نے کہا کہ “میں حیران تھا کہ ابھی تو بحث شروع ہی ہوئی تھی، ووٹنگ نہیں ہوئی ، فتح-شکست کا فیصلہ نہیں ہوا تھا، پھر بھی جنہیں یہاں (وزیر اعظم کی نشست پر) پہنچنے کا جوش ہے، وہ کہہ رہے ہیں – اٹھو، اٹھو! نہ یہاں کوئی اٹھا سکتا ہے، نہ کوئی بیٹھا سکتا ہے، سوا سو کروڑ باشندے ہی یہاں بیٹھا سکتے ہیں”۔

مودی نے کہا کہ جمہوریت میں اعتماد ہونا چاہیے، انتخابات کا انتظار کرنا چاہیے، انہیں اتنی جلدی کیوں ہے؟ انہوں نے مسٹر گاندھی کا نام لیے بغیر کہا کہ یہ ان کا تکبر ہی ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ جب وہ پارلیمنٹ میں بولنے کے لئے کھڑے ہوں گے تو وزیر اعظم 15 منٹ بھی کھڑے نہیں ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ “میں کھڑا بھی ہوں اور چار سال تک جو کام کئے ہیں ان پر اڑا ہوابھی ہوں”۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ کہنا بھی ان کا تکبر ہے کہ وہ 2019 میں اقتدار میں نہیں آنے دیں گے۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر 2019 میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی بنتی ہے تو وہی وزیر اعظم ہوں گے۔ لیکن، دوسروں کی ڈھیر ساری خواہشوں کا کیا ہوگا؟۔