عدم اعتماد کی تحریک پر سونیا گاندھی بولیں”کون کہتا ہے کہ میرے پاس تعداد نہیں ہے”؟

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 18-July-2018

بدھ کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا ہنگامہ خیزآغازہوا۔ مانسون سیشن 18 جولائی سے 10 اگست تک چلے گا۔ مرکزی حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی عدم اعتماد کی تحریک لوک سبھا اسپیکرسمترا مہاجن نے منظورکرلیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ تجویز لانے کے لئے کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن کے پاس تعداد ہے؟

عدم اعتماد کی حمایت کے سوال پریوپی اے کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے کہا “کس نے کہا کہ ہمارے پاس تعداد نہیں ہے”؟ واضح رہے کہ تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کی طرف سے لائی گئی عدم اعتماد کی تجویزکو کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے۔

اس سے قبل لوک سبھا اسپیکرسمترا مہاجن نےعدم اعتماد کی تحریک لانے کا نوٹس منظور کرلیا۔ عدم اعتماد کی تحریک منظور ہوتے ہی سب کی نظران پارٹیوں پرہے، جواین ڈی اے میں ہوتے ہوئے بھی حکومت کو”دھوکہ” دے سکتی ہیں۔ 20 جولائی یعنی جمعہ کوپارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں عدم اعتماد تحریک پربحث ہوگی۔

دراصل پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہوتے ہی پارلیمانی امورکے وزیراننت کمار نے لوک سبھا اسپیکرکومخاطب کرتے ہوئے کہا  “کئی اپوزیشن پارٹیوں نےعدم اعتماد تحریک  پیش کیا ہے، آپ سے گزارش ہے کہ اس تجویزکوقبول کرلیجئے۔ آج دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوہی جائے”۔ اس پر سمترامہاجن نے کہا “میں نے اسے قبول کرلیا ہے، ایک دو دن میں اس پر فیصلہ لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لئے کم ازکم 50 ممبران پارلیمنٹ کی حمایت لازمی ہوتی ہے۔

مرکزکی مودی حکومت کی یہ پہلی عدم اعتماد کی تحریک ہے۔ ویسےاگراعدادوشمارکی بات کریں تواپوزیشن کی عدم اعتماد تحریک سے این ڈی اے حکومت پر کوئی بحران نہیں ہے۔ موجودہ وقت میں نریندرمودی حکومت کے پاس این ڈی اے کے سبھی اتحادی جماعتوں کو ملا کر لوک سبھا میں 310 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ ایسے میں اپوزیشن کےعدم اعتماد تحریک کی تجویز صرف ایک علامتی مخالفت کے طور پر ہی مانا جائے گا۔

ابھی لوک سبھا میں بی جے پی کے پاس 273 ارکان ہیں، کانگریس 48، اے آئی اے ڈی ایم کے 37، ترنمول کانگریس 34، بی جے ڈی 20، شیو سینا 18، ٹی ڈی پی 16، ٹی آرایس  11، سی پی آئی (ایم)  9، وائی ایس آر کانگریس 9، سماجوادی پارٹی  7، اس کے علاوہ 26 دیگر پارٹیوں کے پاس 58 ارکان پارلیمنٹ ہیں، پانچ سیٹیں خالی بھی ہیں۔