قیمت میں اضافہ۔تلنگانہ میں طلبہ کے دوپہر کے کھانے سے انڈہ غائب

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 09-July-2018

حیدرآباد : انڈوں کی قیمتوں میں ہوئے اضافہ سے تلنگانہ کے اسکولس میں دوپہر کے کھانے کی اسکیم (مڈ ڈے میل)میں فراہم کئے جانے والے انڈے غائب ہیں۔حکومت نے طلبہ کو تغذیہ بخش غذا کی فراہمی کے حصہ کے طورپر بچوں کو فراہم کئے جانے والے کھانے میں انڈے کو لازمی جز کے طورپر شامل کیا تھا تاہم اب آہستہ آہستہ دوپہر کے کھانے سے انڈہ غائب ہوتاجارہا ہے۔اس اچانک اور غیر متوقع طورپر انڈہ کی قیمت میں اضافہ سے یہ کھانا طلبہ کو فراہم کرنے والی ایجنسیاں ان دنوں مشکل صورتحال کا سامنا کر رہی ہیں ۔انڈہ کی قیمت میں حالیہ دنوں میں دو روپئے کا اضافہ ہوگیا ہے۔اس کی قیمت جو 3.50روپئے تھی اب بڑھ کر 5.50روپئے ہوگئی ہے ۔ریاست میں گزشتہ چند ماہ کے دوران ہوئے درجہ حرارت میں اضافہ کا منفی اثر انڈوں پر پڑا اور اس کی پیداوار متاثر ہوئی۔پولٹری صنعت بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی۔اس قیمت میں اضافہ سے دوپہر کا کھانا فراہم کرنے والی ایجنسیوں کو کھانے کے ساتھ انڈہ فراہم کرنا بوجھ بن گیا ہے۔ایسی بیشتر ایجنسیاں خواتین کے گروپس چلاتی ہیں ۔سرکاری اسکولس کے طلبہ کے لئے تغذیہ بخش غذا کی فراہمی کے لئے ہی انڈہ کو دوپہر کے کھانے میں شامل کیاگیا تھا ۔ہفتہ میں تین مرتبہ طلبہ کو چاول ، کری اور سانبر کے ساتھ انڈہ بھی فراہم کیاجارہا تھا ۔اس اسکیم کے تحت حکومت چھٹی تا آٹھویں جماعت فی طالب علم 6.18روپئے فراہم کر رہی ہے جبکہ نویں اور دسویں جماعت کے ہر طالب علم کے لئے 8.18روپئے دوپہر کے کھانے کے لئے فراہم کئے جارہے ہیں۔ہفتہ میں تین دن انڈے فراہم کرنے کے مینو پر عمل کرنے سے قاصر بعض ایجنسیاں انڈے فراہم کرنے میں ایک دن کا وفقہ کر رہی ہیں۔ان ایجسنیوں کا کہنا ہے کہ ان کو کم قیمت پر انڈے نہیں مل پارہے ہیں ۔انہوں نے سوال کیا کہ اس صورتحال میں کس طرح یہ پروگرام جاری رکھا جاسکتا ہے۔ان ایجنسیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کو دیئے جانے والے فنڈز میں اضافہ کیاجائے۔