وزیر قانون روی شنکر پرسادنے ندا خان کے خلاف فتوے کی مذمت کی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 18-July-2018

نئی دہلی : قانون و انصاف کے وزیر روی شنکر پرساد نے نکاح حلالہ کے خلاف عدالت میں جانے کی ہمت دکھانے والی خاتون ندا خان کے خلاف فتوی جاری کرنے کی مذمت کرتے ہوئے آج کہا کہ ملک میں اس طرح کے فتوے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

مسٹر روی شنکرپرساد نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ “ندا خان کے خلاف جو فتوی جاری کیا گیا ہے، میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ آزادی کے 70 سال بعد ملک میں اس طرح کے فتوے کی کوئی جگہ نہیں ہے”۔

انہوں نے کہا کہ اسلام میں بھی تین طلاق کو جگہ نہیں دی گئی ہے۔ وزیر قانون نے اسلامی لیڈروں سے اس کے خلاف کھڑے ہونے کی اپیل کی۔

واضح رہے کہ اتر پردیش کے بریلی کی ندا خان کے خلاف درگاہ اعلی حضرت کے دار الافتاء نے پیر کے روز فتوی جاری کر کے ان کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ فتوے میں کہا گیا ہے کہ وہ اللہ یا خدا کے بنائے ہوئے قانون کی مخالفت کر رہی ہیں۔اس کی وجہ ان کے خلاف فتوی جاری کیا جا رہا ہے۔

مسٹر پرساد نے کہا کہ نکاح حلالہ سے بری کوئی روایت نہیں ہو سکتی۔ تین طلاق کے بعد اسی مرد سے دوبارہ شادی کرنے کے لئے پہلے اس مطلقہ خاتون کو دوسرے مرد سے نکاح کرنا ہوتا ہے اور پھر طلاق لے کر پہلے شوہر سے نکاح کی اجازت ہوتی ہے۔ دنیا کے بہت سے اسلامی ملک بھی اس کی مذمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ندا خان کے خلاف فتوی جاری کرنے والوں کو دو گز زمین بھی نصیب نہیں ہو گی۔