پاکستان کی کمان عمران کے ہاتھ میں تقریبا طے، کپتان کو 114 سیٹوں پر سبقت

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 26-July-2018

اسلام آباد : ‘نئے پاکستان’ کے نعرے کے ساتھ عام انتخابات لڑنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر عمران خان کے سر پر فتح کا سہرا سجنا تقریبا طے ہوگیا۔ ان کی پارٹی 114 سیٹوں پر برتری کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔

اہم اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) 64 اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 42 سیٹوں پر سبقت کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہے۔ ممنوعہ دہشت گرد تنظیم کے سرغنہ حافظ سعید کے امیدواروں کا صفایا ہو گیا۔ عمران خان کے ترجمان نعیم الحق نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ عمران خان شام دو بجے قوم سے خطاب کریں گے۔

بدعنوانی کے معاملے میں راولپنڈی کی جیل میں بند سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پارٹی مسلم لیگ (ن) اور مسٹر بلاول بھٹو کی قیادت والی پی پی پی نے ووٹوں کی گنتی میں بڑے پیمانے پر دھاندلي کا الزام لگاتے ہوئے اب تک کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔ مسٹر نواز شریف کے بھائی شہباز شریف اور مسٹر بلاول بھٹو الیکشن ہار گئے ہیں۔ حافظ سعید کی حمایت یافتہ پارٹی ‘اللہ اکبر’ نے 265 امیدوار کھڑے کئے تھے مگر پارٹی کھاتہ کھولنے میں بھی ناکام رہی ہے۔

سال 1992 میں اپنی کپتانی میں کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والے عمران خان کی جیت کی امید سے پاکستان میں شیئر بازار کافی برتری کے ساتھ کھلاہے۔ پاکستان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ انتخابی نظام ٹھیک رہا۔ رپورٹ کے مطابق 50 فیصد سے زیادہ پولنگ ہوئی۔ قومی اسمبلی میں کل 342 نشستیں ہیں جن میں سے 272 سیٹوں پر انتخاب ہوتے ہیں۔ 60 نشستیں خواتین کے لئے جبکہ دس نشستیں اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں۔ 272 میں سے دو سیٹوں پر الیکشن نہیں ہوا ہے اور حکومت بنانے کے لئے 137 سیٹیں درکار ہیں۔

انتخابی نتائج کل شام سے آنے شروع ہوئے لیکن تقریبا 16 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی مکمل نتائج کا اعلان نہیں ہوا ہے۔ کئی مقامات پر دھاندلیوں کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے حامی جہاں جشن منارہے ہیں وہیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ فوج اور آئی ایس آئی کی جانب سے بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی۔