پی ایچ سی میں عدم سہولت کی بنیاد پر زچگی کے دوران خاتون کی موت

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 16-July-2018

بتیا:بہار میں محکمہ صحت کی جانب سے سرکاری اسپتالوں میں ہر روز نئے نئے بہتری اور مفت میں ملنے والی سہولیات کا دعوی کیا جا رہا ہے، لیکن مغربی چمپارن ضلع میں زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔سب ڈیزنل ہیڈ کوارٹر کے قریب بگہا 2 اربن پی ایچ سی میں کی زچگی کے دوران متاثرہ کی عدم دوااور علاج کی وجہ سے موت کی خبر نے نظام کا پول کھول کر رکھ دیا ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ بگہا2 بلاک کے منگل پورباشندہ سنگیتا دیوی کو زچگی کے لئے پرائیوٹ گاڑی سے اسپتال لایا گیا جہاں آدھی رات تک متاثرہ کراہتی رہی، لیکن کسی اسپتال اہلکار نے میٹی نیند سے اٹھنا اور زچگی خاتون کی دیکھ ریکھ کرنے کی زحمت تک نہیں اٹھائی۔ نتیجۃً بگہا 2 اربن پی ایچ سی میں زچگی نے وضع حمل کے دوران تڑپ تڑپ کر دم توڑ دیا۔مقتول کے رشتہ دار اس واقعے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔واقعہ کی اطلاع پا کر تاخیر سے آنا فانا میں پی ایچ سی پہنچے ڈاکٹر نے خاتون کو اسی حالت میں سب ڈویزنل اسپتال ریفر کر بھیجنے کا حکم دیا۔ جب تک ایمبولینس ڈرائیور اور ہسپتال اہلکار آئے تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ سنگیتا اپنے نوزائیدہ بچہ کوتنہا چھوڑکر اس دنیا کو الوداع کہہ چکی تھی، اس کے بعد جو ہوا وہ چونکانے والا ہے ذرا آپ بھی سنیے کی کس طرح مہلوکہ کی لاش کوجلدی جلدی ایمبولینس اہلکار لے کرگئے اور سب ڈویزلاسپتال کے گیٹ پر خاتون کی لاش کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔