چلچلاتی دھوپ میں بارش کےلئے گھنٹوں تک مسلمانوں نے ادا کی نماز، اللہ کی رحمت جوش میں آئی اورگھنٹوں ہوئی بارش

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 11-July-2018

انسان کو اگر کچھ بھی حاصل کرنا ہواور اس کے لئے محنت، لگن ہو اور جدوجہد کرے تو ضرور حاصل ہوجاتی ہے۔ اسی طرح اگر کوئی اللہ سے رجوع کرتا ہے اور دعائیں مانگتا ہے تو وہ دعائیں بھی قبول ہوجاتی ہیں۔ اللہ کہتا ہےکہ جب بندہ خشوع وخضوع کے ساتھ مجھ سے کچھ طلب کرتا ہے تو میں اس کے سر اٹھانے سے پہلے ہی اس کی دعا قبول کرتا ہوں۔

اسلام نے بتایا ہے کہ جب  بارش نہ ہواور قحط سالی ہوجائے تو نماز استسقا (بارش کے لئے خصوصی نماز) کے ذریعہ اللہ سے پناہ طلب کی جائے تو اللہ کی رحمت کی بارش ہوتی ہے۔ یہ نماز دیر تک پڑھی جاتی ہے، اور عام طور پر نمازاستسقا کے بعد اللہ کی رحمت جوش میں آتی ہے اور پھر بارش ہوتی ہے۔

پتریکا ڈاٹ کام کے مطابق اترپردیش کے بھدوہی کے پیرخان پور واقع فقیرسیٹھ کے احاطے میں مسلمانوں نے چلچلاتی دھوپ میں نمازاستسقا ادا کی، جس میں شدید گرمی کی پرواہ کئے بغیر شہر کے بڑی تعداد میں مسلم بھائیوں نےشرکت کی۔ ایک طرف چلچلاتی دھوپ اور شدید گرمی، اس کی کوئی پرواہ نہیں تھی۔ مسلمان نماز اور دعا میں مصروف تے۔ یہ منظر دیکھ کر لوگ حیران تھے۔ بہرحال قاری نظیر احمد کی امامت میں نمازاستسقا ادا کی گئی اور بارش کے لئے دعائیں کی گئیں۔

نماز ختم ہونے کے بعد سے ہی آسمان میں بادل چھانے لگے، اس سے لوگوں کو بارش کی امید پیدا ہونے لگی۔ شام ہونے سے پہلے ہی موسم سہانا ہوگیا۔ بارش کی بوندیں زمین کو سیراب کرنے لگیں۔ لوگوں کو یقین ہوا کہ خصوصی نماز (صلوۃ استسقا) کا اثر ہوا، اللہ نے دعا قبول کرلی۔

مسلمانوں کے ذریعہ چلچلاتی دھوپ میں نماز ادا کرنے اور پھر رحمت کی بارش ہونے سے ایک طرف لوگوں کو شدید گرمی سے نجات ملی تو دوسری طرف لوگوں نے مسلمانوں کے اس جذبے کو سلام کرتے ہوئے شکریہ بھی ادا کیا۔