ہم جنس پرستوں پر سپریم کورٹ کا اشارہ ، جلد رد ہو سکتی ہے دفعہ ۔ 377

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 17-July-2018

سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستی کو لیکر چل رہی سماعت کے دوران صاف کیا کہ اگر قانون بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے تو عدالتیں قانون بنانے ،ترمیم کرنے یا اسے رد کرنے کیلئے اکثریت کی حکومت کا انتظار نہیں کر سکتیں۔ سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھلیا لیکن اس کے اس تبصرے سے ایسے اشارے ملتے ہیں کہ کورٹ جلد ہی دفعہ ۔ 377 کو رد کر سکتی ہے۔

در اصل سپریم کورٹ میں عسائی کمیونٹی کی جانب سےپیشن وکیل سینئر وکیل شیام دیواننے ہم جنس پرستی تعلقات کی مخالفت کی ۔دیوان نے کہا کہ سیکس کا مقصد صرف بچہ پیدا کرنے کیلئے ہوتا ہے اور کسی طرح کے جنسی تعلقاتپوری طرح سے غیر فطری ہیں۔

اس کے ساتھ انہوں نے دلیل پیش کی کہ دفعہ ۔ 377 میں ترمیم کرنے یا اسے برقرار رکھنے کے بارے میں فیصلہ کرنا  قانون سازی کا کام ہے ۔دیوان کی اس دلیل پر کورٹ نے کئی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم جنس پرستوں کے حقوق کا بھی احترام ہونا چاہئے۔