تعلیم کے ذریعہ ہی انسان کا کردار مزین ہوتا ہے:شرف الدین عبدالرحمٰن تیمی‎

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 20-August-2018

نیپال،19 اگست(شرف الدین عبدالرحمن تیمی) سر زمین نیپال کے ضلع روتہٹ کی مشہور ومعروف علمی بستی نرکٹیا کے اندر بروز سنیچر بتاریخ 18 اگست کو ایک علمی پروگرام بنام “تعلیمی بیداری کانفرنس ” کا انعقاد کیا گیا جس میں تقریبا مدرسہ سلفیہ نرکٹیا کے 30 سے زائد طلبا وطالبات نے مخلتف موضوعات پر مختلف زبانوں میں تقریریں اور نظمیں پیش کیں. اس علمی پروگرام کے اندر تین بڑی علمی شخصیتیں مولانا شرف الدین عبدالرحمن تیمی،مولانا ہارون تیمی مدنی اور ابوالوسیم ازہری نے شرکت کیں اور مرکزی عنوان”تعلیمی بیداری” کے اوپر سبھوں نے اپنی اپنی باتیں رکھیں. تعلیم ہر انسان چاہے وہ امیر ہو یا غریب ،مرد ہو یا عورت سبھوں کی بنیادی ضرورتوں میں سے ایک اہم ضرورت ہے۔ یہ انسان کا بنیادی حق ہے جو کوئی بھی شخص اسے چھین نہیں سکتا۔ اگر دیکھا جائے تو انسان اور حیوان میں فرق تعلیم ہی کی بدولت ہے۔ تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کے لئے ترقی کی ضامن ہے۔ یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے۔ تعلیم حاصل کرنے کا مطلب صرف اسکول، کالج، یونیورسٹی سے کوئی ڈگری لینا نہیں بلکہ اسکے ساتھ تمیز اور تہذیب سیکھنا بھی ہے تاکہ انسان اپنی معاشرتی روایات اور سماج کا خیال رکھ سکے۔ تعلیم وہ زیور ہے جو انسان کا کردار سنوراتی ہے۔ اس دنیا میں ایسے افراد بھی جنم لیتے ہیں جن کے نزدیک تعلیم و تہذیب کوئی معنی نہیں رکھتی۔ وہ حیوانوں کی طرح زندگی بسر کر کے اس دنیائے فانی سے رخصت ہوجاتے ہیں ۔ مذکورہ خیال کا اظہار مولانا شرف الدین عبدالرحمن تیمی نے کیا. علم ایک مؤثر اور کارگر ہتھیار ہے جس کے ذریعہ ہمارا سماج ومعاشرہ ترقی واقبال کے زینوں کو طے کرسکتا ہے، علم کے بغیر ترقی کرنا محال ہے. علم ہی حیوان اور انسان کے درمیان وجہ امتیاز ہے. مذکورہ باتیں مولانا ابوالوسیم ازہری نے کہی۔