تیسرے ٹسٹ میں آج بھارت کوکرو یا مرو کا سامنا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 18-August-2018

ناٹنگھم، 17 اگست (یو این آئی) دنیا کی نمبر ایک ہندستانی ٹیسٹ ٹیم میزبان انگلینڈ کے ہاتھوں موجودہ سیریز میں 0-2 سے پچھڑ چکی ہے اور ہفتہ سے شروع ہونے جا رہے تیسرے کرو یا مرو کے ناٹنگھم ٹیسٹ میں اس کی نظریں ہر حال میں واپسی اور اپنی امیدیں برقرار رکھنے پر لگی ہوئی ہیں۔وراٹ کوہلی کی قیادت میں ہندستانی ٹیم انگلینڈ کے دورے پر بڑے الٹ پھیر کے ارادے سے گئی تو تھی لیکن اب تک کے نتائج مایوس کن ہیں۔ غیر ملکی زمین پر خراب ریکارڈ کے لیے ہمیشہ تنقید کا سامنا کرنے والی ٹیم انڈیا اگر ناٹنگھم میں ہارتی ہے تو وہ پانچ میچوں کی سیریز کے لیے 0۔3 سے گنوا دے گی، ایسے میں کپتان وراٹ بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کی توجہ فی الحال ناٹنگھم ٹیسٹ جیت کر اسکور 2- 1 کرنے پر ہے۔ ہندستان کو پہلے ایجبسٹن ٹیسٹ میں 31 رنز سے اور دوسرے لارڈس ٹسٹ میں اننگز اور 159 رن کے بڑے فرق سے شکست کھانی پڑی تھی۔ ہندستانی ٹیم کو انگلینڈ نے اس میچ میں ہر شعبہ میں پچھاڑا اور میچ کو صرف چار دن میں ہی ختم کر دیا جسے لے کر وراٹ کافی مایوس دکھے اور انہوں نے اعتراف کیا کہ ٹیم کے انتخاب میں غلطی ہوئی۔ اس میچ میں انگلینڈ نے اپنی بولنگ سے ٹیم انڈیا کے بلے بازی آرڈر کی پول کھول کر رکھ دی اور ایک بار پھر صاف ہو گیا کہ ہندستان اپنے اسٹار بلے باز وراٹ پر کس قدر انحصار کرتی ہے اور ان کے فلاپ ہونے کی صورت میں باقی بلے بازی آرڈر بکھر جاتا ہے، وہیں اوپننگ آرڈر کی ناکامی اس کا سب سے بڑا سر درد رہتا ہے۔ مرلی وجے، چتیشور پجارا، لوکیش راہل، اجنکیا رہانے، نچلے آرڈر پر آل راؤنڈر ہردک پانڈیا نے رنز کے معاملے میں اب تک مایوس کیا ہے۔ اوپنر مرلی وجے نے پچھلی چار اننگز میں 0،0،20،6 کا بے حد خراب اسکور بنایا ہے تو ٹیسٹ بلے باز چتیشور پجارا نے لارڈس ٹسٹ میں 1،17 رن کی اننگز کھیلی ہیں۔ ٹیم کے لئے اکیلے وراٹ ہی ہیں جو اننگز میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری لگا پائے ہیں۔ انہوں نے ایجبسٹن میں 149 اور 51 رن بنائے لیکن دوسرے میچ میں 23 اور 27 رنز ہی بنا سکے۔ باقی بلے بازوں سے انہیں کوئی مدد نہیں ملی اور ٹیم پھر بڑی شراکت کی کمی کی وجہ سے جیت سے محروم رہ گئی۔وراٹ نے لارڈس میں اننگز کی شکست کے بعد کہاکہ ہمیں پہلے بھی شکست ملی ہے لیکن لارڈس میں ہمیں ہر شعبہ میں شکست ملی اور بلے بازوں نے سب سے زیادہ مایوس کیا۔ ہمارے پاس آگے غلطیاں دہرانے کی گنجائش نہیں ہے اور سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہو گی ۔ ٹیم کے نائب کپتان اور مڈل آرڈر کے بلے باز رہانے بھی اب تک میچ میں پوزیشن سنبھالنے میں ناکام رہے ہیں جنہوں نے 15،2،18،13 رن کی اننگز کھیلی ہیں۔ کپتان کے بھروسہ مند راہل کو بھی ٹیسٹ سیریز سے پہلے بہت سے مختلف نمبر پر اتارا گیا تھا لیکن وہ بھی توقعات پر کھرے نہیں اتر سکے ہیں۔ راہل نے 8،10،4،13 رن کی اننگز کھیلی ہیں اور ان کی اور نچلے آرڈر پر آل راؤنڈر پانڈیا کی بھی کافی تنقید ہو رہی ہے۔ پانڈیا نے لارڈس میں 11،26 رنز بنائے اور تین وکٹ لئے۔ ہندستانی ٹیم کے لیے بیٹنگ کے شعبہ میں وسیع بہتری کی ضرورت ہے جبکہ انتخاب کو لے کر سوالوں کے گھیرے میں آئے کپتان اور کوچ ناٹنگھم ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں کئی تبدیلی کر سکتے ہیں۔ امید ہے کہ دہلی کے وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت کو تیسرے میچ میں ڈیبو کا موقع دیا جا سکتا ہے تو دوسرے میچ سے باہر رہے شکھر دھون بھی واپسی کر سکتے ہیں۔ انگلی کی چوٹ سے نکل چکے درمیانہ فاسٹ بولر جسپريت بمرا کے بھی آخری الیون میں جگہ بنانے کی امید ہے۔