‘فلاپ اوپننگ جوڑیوں سے ٹیم انڈیا ‘سپر فلاپ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 14-August-2018

لندن، 13 اگست (یو این آئی) پہلے شکھر دھون پلاف، مرلی وجے فلاپ اور لوکیش راہل بھی فلاپ. ان ہندوستانی اوپنروں کی ناکامی نے دنیا کی نمبر ایک ٹسٹ ٹیم ہندوستان کو انگلینڈ کے خلاف پہلے پانچ میچوں کی سیریز میں 0۔2 سے پیچھے کردیا ہے۔ہندوستان برمنگھم میں پہلا ٹسٹ 31 رن اور لارڈس میں دوسرا ٹسٹ اننگز اور 159 رن سے ہار گیا۔ ان دونوں ہی میچوں میں ہندوستان کے ٹاپ آرڈر کی کارکردگی بیحد ناقص رہی جس کا اثر بعد کے بلے بازوں پر صاف نظر آیا۔ برمنگھم میں کپتان وراٹ کوہلی نے سنچری والی اننگز کھیل کر ہندوستان کو خاتمے سے کچھ حد تک بچایا لیکن وہ ٹیم کی شکست کو ٹال نہیں سکے۔لارڈس میں وراٹ دونوں اننگز میں ناکام رہے اور ہندوستانی بلے بازی پوری طرح ڈھیر ہوگئی۔ سیریز شروع ہونے سے قبل کہا جارہا ہے کہ انگلینڈ کی اننگز میں اوپنروں کا اہم کردار رہے گا لیکن ٹیم انڈیا کے تین اوپنروں شکھر دھون، مرلی اور راہل خود سے انصاف نہیں کرپارہے۔ تینوں کی حالت ایسی تھی کہ انہیں انگلینڈ کے تیز گیند بازوں کی سوئنگ کا کوئی اندازہ نہیں تھا۔پہلے ٹسٹ میں شکھر اور وجے اوپننگ میں اترے۔ شکھر نے 26 اور 13 جبکہ وجے نے 20 اور 6 رن بنائے۔ پہلی اننگز میں سیم کرین نے ان دونوں کو نپٹایا جبکہ دوسری اننگز میں اسٹورٹ براڈ نے ہندوستانی اوپنروں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ تیسرے نمبر پر اترنے والے راہل چار اور 13 رن ہی بناسکے۔اس سے قبل شکھر پریکٹس میچ میں دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے۔لارڈس کے دوسرے ٹسٹ میں شکھر کو باہر کرکے راہل کو اوپننگ کے لئے آزمایا گیا لیکن حالات جوں کے توں رہے۔ وجے دونوں اننگز میں کھاتہ نہیں کھول سکے اور جیمس اینڈرسن کا شکار بنے۔ راہل نے آٹھ اور 10 رن بنائے۔ راہل کو بھی دونوں اننگز میں اینڈرسن نے آؤٹ کیا۔ اب ہندوستان کے سامنے مسئلہ ہے کہ وہ تیسرے ٹسٹ کی اوپننگ میں کسے اتارے۔اوپنروں کا غیر ملکی سرزمین پر فلاپ ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ہندوستان کی تاریخ گواہ ہے کہ اوپنروں نے غیر ممالک میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔ انگلینڈ میں 2014 میں کھیلی گئی گزشتہ سیریز میں ہندوستانی اپنروں نے کافی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور ہندوستان 1۔3 سے سیریز ہار گیا۔اس سال جنوری میں جنوبی افریقہ دورے میں بھی ہندوستان کو اپنی اوپننگ جوڑی سے مایوسی ہاتھ لگی۔ ہندوستان کو طویل عرصے سے ایک مستحکم جوڑی کی تلاش ہے جو اسے اچھا آغاز دے سکے۔ ہندوستان نے مرلی اور شکھر کو مسلسل آزمایا لیکن دونوں بلے باز گھریلو پچوں پر تو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن غیر ملکی سرزمین پر ان میں تال میل جیسی کوئی چیز نظر نہیں آتی۔سال 2014 کی سیریز میں انگلینڈ کی زمین پر پہلے ٹسٹ میں مرلی نے 146 اور 52 رن جبکہ شکھر نے 12 اور 29 رن بنائے تھے۔ پہلی اننگز میں دونوں نے اوپننگ شراکت داری میں 33 اور دوسری اننگز میں 49 رنوں کا اضافہ کیا۔ یہ میچ ڈرا رہا تھا۔اس پوری سیریز کے پانچ میچوں میں ہندوستان کی جانب سے پہلے ٹسٹ میں 49 رن کی اوپننگ شراکت داری ہی سب سے بڑی اوپننگ شراکت داری رہی۔ دوسرے ٹسٹ میں مرلی نے 42 اور 95 نیز شکھر نے 7 اور 31 رن بنائے۔ دونوں نے پہلی اننگز میں 11 ور دوسری اننگز میں 40 رن جوڑے۔ ہندوستان نے یہ میچ جیتا تھا۔تیسرے ٹسٹ میں مرلی نے 35 اور 12 نیز شکھر نے 6 اور 37 رن بنائے۔ دونوں نے پہلی اننگز میں 17 اور دوسری اننگز میں 26 رنوں تعاون دیا۔ انگلینڈ نے یہ ٹسٹ 266 رن سے جیت لیا ۔ چوتھے ٹسٹ میں شکھر کو ٹیم سے ہٹاکر ان کی جگہ گوتم گمبھیر کو لیا گیا لیکن حالات کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ مرلی نے صفر اور 18 اور گمبھیر نے 4 اور 18 رن بنائے۔ دونوں نے اوپننگ میں پہلی اننگز میں 8 اور دوسری اننگز میں 26 رن کا اضافہ کیا۔