محصورین غزہ کی ثابت قدمی کے سامنے اسرائیل کنفیوژ ہے: حسن نصراللہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 17-August-2018

لبنانی مزاحمتی تنظیم ’حزب اللہ‘ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل نے مجرمانہ عالمی غفلت سے غزہ کو جنگ اور ناکہ بندی کے ذریعے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا تھا مگر امریکی اورصہیونی اپنی سازش میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ اطلاعات کے مطابق جولائی 2006ء کی جنگ کی 12 ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں حسن نصرللہ کا کہنا تھا کہ صہیونی دشمن محصورین غزہ کی ثابت قدمی کے سامنے کنفیوز ہوچکا ہے جو بمباری کا جواب بمباری سے دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’صدی کی ڈیل‘ میں پورے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کی سازش کی گئی۔ یہ سازش اسرائیل کے خواب اور تمناؤں سے بھی بڑھ کر ہے تاہم صدی کی ڈیل کو عملی شکل دینے میں مشکلات کا سامنا ہوگا اور یہ عن قریب ناکامی سے دوچار ہوگی۔حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کی کوئی تنظیم، عہدیدار یا رہ نما ’صدی کی ڈیل‘ پر دستخط کرنے اور اس کی منظوری کی ذمہ داری نہیں اٹھا سکتا۔انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اسرائیلی فوج سے طاقت ور ہے۔ ماضی کے برعکس اب صہیونی فوج حزب اللہ کے خلاف کوئی نئی جنگ شروع نہیں کرسکتی۔حسن نصراللہ نے کہا کہ سنہ 2006ء کی اسرائیل جنگ کے پیچھے امریکا کا ہاتھ تھا جو خطے میں قبضے کے خواب دیکھ رہا تھا مگر امریکا اور اسرائیل اپنی رعونت اور طاقت کے بے تحاشا استعمال کے باوجود اپنے مذموم عزائم میں ناکام رہے۔ ہم نے لبنان، غزہ اور شام میں صہیونیوں کو شکست دی۔ شام اور ایران نے ثابت قدمی سے صہیونی طاغوت کو ناک رگڑنے پر مجبور کیا۔