ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کتنا جرمانہ ہو سکتا ہے؟

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 09-July-2018

ابو ظبی ،8اگست ( اے یوایس ) چھٹیوں پر آپ نے ہزاروں لاکھوں خرچ کر دیے ہوں گے لیکن کیسا لگے جب چھٹیوں کی مستی کے دوران آپ پر لاکھوں کا جرمانہ عائد کر دیا جائے اور وہ بھی ٹریفک اصول کی خلاف ورزی کے لیے۔ایک برطانوی سیاح کو رواں ہفتے دبء میں اسی طرح کے تجربات کا سامنا رہا جب ایک لگڑری کار میں چار گھنٹے سے بھی کم عرصے کے دوران ان پر ہزاروں پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کیا گیا۔برطانوی سیاح کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے لیکن مبینہ طور پر انھوں نے شہر کی مشغول ترین سڑک پر منگل کے روز صبح درجنوں بار زیاد سے زیادہ رفتار کی حد کی خلاف ورزی کی۔ان پر مجموعی طور پر ایک لاکھ 75 ہزار درہم کا جرمانہ عائد کیا گیا جو 36 ہزار پاؤنڈ آتا ہے۔ اگر اسے پاکستانی روپے میں دیکھیں تو یہ 57 لاکھ 27 ہزار روپے بنتا ہے۔دبئے کے اخبار دا نیشنل کے مطابق یہ جرمانے اس وقت عائد کیے گئے جب انھوں نے شیخ زاید روڈ پر لگے رفتار پیما کیمروں کو متحرک کر دیا اور انھوں نے سب سے زیادہ 240 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک گاڑی دوڑائی۔کرایہ پر کار دینے والے نے بتایا کہ اس شخص نے گارنٹی کے طور پر ان کے پاس اپنا پاسپورٹ رکھا تھا اور انھوں نے لیمبورگ?نی ہریکین لگڑری کار کرایے پر لی تھی۔انھوں نے کہا کہ انھوں نے ابھی تک ان سے کار واپس نہیں لی ہے کیونکہ انھیں ابھی جرمانہ بھرنا ہے۔اس گاڑی کے ڈیلر شپ پارٹنر فارس محمد اقبال نے بتایا: ‘اگر کار کو ضبط کر لیا جاتا ہے تو ہم اتنا جرمانہ ادا نہیں کر سکتے۔ اس لیے کار ابھی تک سیاح کے پاس ہی ہے اور ان کے ہوٹل میں پارک ہے۔ اور ہم اسے لینے کی کوشش بھی نہیں کریں گے۔ انھوں نے مزید کہا: ‘ضبط کیے جانے پر اس کا جرمانہ کون بھرے گا؟ ہم لوگ تو جرمانہ ادا نہیں کریں گے۔ یہ اس کی غلطی ہے اور اسے ہی جرمانہ بھرنا ہوگا۔’مقامی میڈیا نے کہا ہے کہ چالان کار کے مالک کے نام پر کاٹا گیا ہے کیونکہ ڈرائیور ایک غیر ملکی سیاح ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ برطانوی سیاح دبئی سے باہر جا سکتا ہے لیکن پاسپورٹ کے بغیر یہ بہت مشکل امر ہوگا۔دی نیشنل اخبار کے مطابق اقبال نے کہا: ‘مجھے ڈر ہے کہ وہ اپنے سفارتخانے جا کر یہ کہہ سکتا ہے کہ اس کا پاسپورٹ کھو گیا ہے اور وہ ایک نیا پاسپورٹ حاصل کر کے اس ملک سے باہر جا سکتا ہے۔’ہم اس کے پاسپورٹ کو بہت زیادہ دنوں تک نہیں رکھ سکتے۔’