ہجومی تشدد پر سپریم کورٹ سخت

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 14-August-2018

نئی دہلی،13اگست (ایجنسی): سپریم کورٹ نے ہاپوڑ میں گئورکشکوں کی تشدد کے شکار سمیع الدین کی عرضی پرسخت رویہ اپناتے ہوئے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہےاور اس سے دو ہفتے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔عدالت نے اترپردیش کے میرٹھ زون کے پولیس انسپکٹر جنرل (آئی جی) کو ہاپوڑ میں ہونے والے ماب لنچنگ معاملے کی جانچ کا حکم دیاہے۔جسٹس دیپک مشرا ، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی چندرچوڑ کی بینچ نے ماب لنچنگ کے واقعہ میں مبینہ طور پرزخمی ہونے والا سمیع الدین کی درخواست کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔عدالت نے میرٹھ آئی جی کو واقعہ کی تحقیقات کرکے بعد دو ہفتہ کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ۔ اس واقعہ میں، ایک شخص کی موت ہوگئی تھی جبکہ درخواست دہندہ زخمی ہوگیاتھا۔کیس کی اگلی سماعت کے لئے 28 اگست کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے، ہاپوڑ ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ہدایت دی کہ وہ درخواست دہندہ کی اس درخواست پر غور کرے جس میں انہوں نے سیکورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ درخواست دہندہ کوجب بھی محسوس ہو کہ ان کی سیکورٹی کو خطرہ ہےاور وہ متعلقہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے رابطہ کریں توانہیں لازمی طور پر سیکوریٹی مہیا کرائی جائے۔ عرضی گزار نے دو ملزموں کو دی گئی ضمانت کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرضی گزار کاکہنا ہے کہ مقامی پولس سپریم کورٹ کے ذریعہ ہجومی تشدد کے معاملے میں جاری ہدایات پر عمل نہیں کررہی ہے۔ پولس نے ابھی تک اس کا بیان تک درج نہیں کیا ہے۔ سمیع الدین نے عرضی داخل کرکے الزام عائد کیا ہے کہ یوپی پولس اس واقعہ کو روڈ ریز کا معاملہ بنا کر جانچ کررہی ہے۔ سمیع الدین اس معاملے کا گواہ ہے اور اس نے اپنا کیس یوپی سے باہر ٹرانسفر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس کا بیان مجسٹریٹ کے سامنے درج کرایا جائےاور معاملے میں خصوصی پراسکیوٹر مقرر کیا جائے۔