6سال سے انصاف کے لئے بھٹک رہے ہیں اہل خانہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 16-August-2018

کٹیہار،14اگست (عاشق رحمانی) ضلع کے پھلکا تھانہ حلقہ کے تحت مورسنڈا پنچایت کی سابق مکھیا لی لی دیوی اپنے بڑے بیٹے ابھینیس کمار عرف مونی کے برآمدگی کے لئے گزشتہ 6سالوں سے ایس پی سے لے کر وزیراعلیٰ کے چوکھٹ تک انصاف کی فریاد کرچکی ہے۔ لیکن آج تک اسے انصاف نہیں ہوپائی ہے۔ ماں لی لی دیوی کی دونوں آنکھیں بیٹے کے انتظارمیں پتھرا گئی ہے۔ جب کہ والد بھگوان پرساد یادو بھی بیٹے کے غم میں موت کے آغوش میں چلے گئے ہیں۔ گزشتہ چھ سال گذرنے کے بعد بھی بیٹاگھر واپس نہیں لوٹاہے جبکہ چھوٹا بھائی رتنیش یادو واکلوتی چھوٹی بہن گنجا کماری کا بھائی کے انتظار میں رورو کر براحال ہے۔ بڑے بیٹے کے یرغمال کے بعد سابق مکھیا لی لی نہ ٹھنگ سے کھانا کھاتی ہے نہ پانی پیتی ہے۔ بیٹےکے یاد میں رو رو کر زندگی گزاررہی ہے۔ متاثرہ لی لی اس معاملے میں اپنے ہی پڑوس کے تین لوگوں پر بیٹے کے یرغمال کا معاملہ چھ سال قبل درج کرارکھاہے۔ چھ سال قبل کٹیہار ایس پی کو دیئے درخواست میں متاثرہ کے شوہر بھگوان یادو نے لکھاہے کہ 2012.07.03 منگل کو میرا بڑا لڑکا ابھینیش کمار مونی گیرا باڑی بازار گیا تھا جو آج تک گھر واپس نہیں لوٹا۔ انہوں نے اس معاملہ میں اپنے پڑوسی راجیو منڈل ، نین کمار، دنیش سنگھ، سمیت دیگر پرالزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں لوگوں نے چناوی رنجش میں میرے بیٹے کو یرغمال بنالیا ہے۔ وہیں سابق مکھیا لی لی دیوی کہتی ہیں کہ الزام عائد سے میرے بچے ہوئے اہل خانہ کے ممبر بھی خوفزدہ ہیں۔ کبھی بھی میرے پریوار کے ساتھ کوئی ناگوار حادثہ ہوسکتی ہے۔ یرغمال کے اس معاملہ میں ایس پی کٹیہار کے ہدایت پر پھلکا تھانہ میں دفعہ 12/282 مورخہ 2012.07.27 کو بھا دو وی کی دھارا 363،365، 504،506 اور 34 کے تحت درج تو ہے لیکن کارروائی کے نام پر آج تک کچھ نہیں ہوا ہے۔ متاثر ہ کا الزام ہے کہ آخر کس وجہ سے ملزم کی گرفتاری نہیں ہوپائی ۔ اس متعلق پھلکا تھانہ انسپکٹر رویندر کمارنے بتایا کہ متاثرہ کے شوہرکے ذریعہ ایس پی کو دیئے گئے درخواست پر تھانہ میں تھانہ انچارج نے معاملہ درج کیا تھا اور یہ معاملہ ابھی عدالت میں زیرغور ہے۔