آسام الیکشن گاندھی اور گوڈسے کے نظریات کے درمیان لڑائی ہے:خورشید

آسام الیکشن گاندھی اور گوڈسے کے نظریات کے درمیان لڑائی ہے:خورشید
گوہاٹی، 9 اپریل (یو این آئی) سینئر کانگریسی لیڈر سلمان خورشید نے آج کہا ہے کہ آسام کے اسمبلی الیکشن بابائے قومی مہاتما گاندھی اور ان کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کے نظریات کے درمیان لڑائی اور محبت اور نفرت کی سیاست ہے۔ یہاں اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر خورشید نے کہا کہ بی جے پی نے فرقوں کو مذہبی خطوط پر بانٹنے کی کوشش کی ہے اور آسام کے عوام ریاست میں بھگوا بریگیڈ کی نفرت کی اس سیاست کو مستردکردیں گے۔ سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں الیکشن سے قبل بی جے پی ہمیشہ ہی لوگوں کو بانٹنے کے لئے فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی کوشش کرتی ہے۔ اترپردیش میں پارلیمانی الیکشن سے قبل بھی یہ رجحان دیکھا گیا تھا۔ مسٹرخورشید نے کہا ’’آسام بڑے صوفی سنتوں جیسے سنکرادیوا اور اذان فقیر کی سرزمین ہے۔ (باقی صفحہ 7 پر)اور یہاں
صدیوں سے لوگ مل جل کررہ رہے ہیں۔ بی جے پی کی سماج کو باٹنے کی چال بار آور ثابت نہیں ہوئی۔ وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے مسٹر خورشید نے کہا کہ وزیراعظم کو اپنے کپڑوں سے زیادہ الفاظ کا بہترین ڈیزائنر رکھنا چاہئے۔ وزیراعظم نے جھوٹے وعدے کرکے ملک میں مذاکرے کا معیار بہت پست کردیا ہے۔ مسٹر مودی کی خارجہ پالیسی کی بات کرتے ہوئے مسٹر خورشید نے حکومت کو لتاڑتے ہوئے کہاکہ مرکز پاکستان کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں اپنے موقف کے حوالے سے لوگوں سے جھوٹ بول رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں چیئرلیڈرز کی ضرورت نہیں ہے جیسے کہ ان کے غیر ملکی دوروں کے دوران دکھائے جاتے ہیں۔