بابا صاحب کی وراثت کی توہین کرنے کیلئے کا نگریس تو بہ کرے :مودی

بابا صاحب کی وراثت کی توہین کرنے کیلئے کا نگریس تو بہ کرے :مودی
مہو؍مدھیہ پردیش ، 14؍اپریل(آئی این ایس انڈیا )دلتوں تک پہنچ بڑھانے کی بی جے پی کی کوششوں کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے یوم پیدائش کے موقع پر ان کی جائے پیدائش مہو سے کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی 60سالوں تک اس عظیم دلت لیڈر کی وراثت کی توہین کرنے کے لیے توبہ کرے۔انہوں نے دعوی کیا کہ وہ اس عظیم رہنما کے خواب کو پورا کرنے کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔عظیم قومی علامت پرقبضہ جمانے کی کوشش کرنے کے کانگریس کے الزامات کا سامنا کر رہے مودی نے یہاں سونیا گاندھی کی قیادت والی پارٹی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ برسوں تک کانگریس کی ایک کے بعد ایک حکومتیں آتی رہیں لیکن اتنے طویل اپنے دور حکومت میں وہ ڈاکٹر امبیڈکر سے منسلک پانچ اہم مقامات کو ترقی نہیں دے پائی۔انہوں نے کہا کہ اتنے برسوں تک کانگریس کی حکومت میں بابا صاحب کے نظریات کی توہین ہوتی رہی۔ (باقی صفحہ7  پر)انہوں نے کہاکہ اب کچھ لوگ
اس لیے پریشان ہیں کہ مودی یہ سب کر رہا ہے، لیکن یہ ہماری وابستگی اور عقیدے کا سوال ہے۔ہماری سوچ ہے کہ سماجی ہم آہنگی صرف بابا صاحب کے راستے کی پیروی کرکے ہی حاصل کی جا سکتی ہے۔بابا صاحب کے چرنوں سے یہ کام کرنے میں مجھے فخر محسوس ہو رہا ہے۔مودی نے اپنے معمولی پس منظر سے آنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دوسروں کے گھر کام کرنے والی کا بیٹا اگر وزیر اعظم بن سکتا ہے تو اس کا پورا کریڈٹ بابا صاحب امبیڈکر کو جاتا ہے۔ڈاکٹر امبیڈکر کی آخری رہائش گاہ رہے دہلی میں 26 -علی پور روڈ کو ان کے میموریل میں تبدیل کرنے کے اپنی حکومت کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس نے گزشتہ 60سالوں میں ایسا کیوں نہیں کیا؟نریندرمودی نے کہاکہ آپ نے گزشتہ 60سالوں میں یہ کام کیوں نہیں کیا؟جب ہم یہ کر رہے ہیں تو، آپ کو پریشانی ہو رہی ہے۔آپ کو توبہ کرنی چاہیے کہ آپ نے اتنے سارے سالوں میں ایسا کیوں نہیں کیا؟کانگریس پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جو لوگ ووٹ بینک کی سیاست میں لگے رہتے ہیں وہ سماج کو بانٹنے کے علاوہ اور کچھ نہیں سوچ پاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ گزشتہ 60سالوں سے اپنے کو غریبوں کا مسیحا بتاتے آ رہے ہیں ، لیکن ان 60سالوں میں غریبوں کے لیے کام کرنے کا ان کا حساب ختم ہو نے والا ہے۔وہ صرف دن رات غریبوں کی بات ہی کرتے رہے، کیا کچھ نہیں۔غریبوں کو رسوئی گیس کنکشن دینے اور جن دھن یوجنا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے دعوی کیا کہ دو سال کے دور حکومت میں ہی ان کی حکومت نے غریبوں کی ترقی کے لیے کئی بڑے قدم اٹھائے ہیں۔اپنی حکومت کے کارپوریٹ کی حکومت ہونے کے کانگریس کے الزام کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی 5یا 50شہروں اور صنعت کاروں سے ہی نہیں ہو سکتی ہے بلکہ اس کے لیے گاؤں کی بنیاد مضبوط کرنی ہوگی، پائیدار ترقی کرنی ہوگی ۔انہوں نے اس بات کو دوہرایا کہ ان کی حکومت 2022تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کر دے گی۔