اسلامی تاریخ : حضرت امیر معاویہؓ کی سیرت و شخصیت
حضرت امیر معاویہؓ کو ظاہری حسن و جمال کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے بے شمار باطنی خوبیوں سے بھی نوازا تھا ایک بہترین عادل و منصف حکمراں کے سارے اوصاف و کمالات آپ کی ذات میں موجود تھے، ان کے بارے میں حضرت عمرؓ فرمایا کرتے تھے؛ تم لوگ قیصر و کسریٰ کی عقلمندی و سیاست کی تعریف کرتے ہو، حالانکہ امیر معاویہؓ ان سے بھی بڑھ کر تمہارے درمیان موجود ہیں۔ حضرت امیر معاویہ عالم اسلام کی اُن چند گنی چنی ہستیوں میں سے ایک ہیں جن کے احسان کا یہ امت کبھی بدلہ نہیں دے سکتی، آپ کو کاتب وحی ہونے کا شرف حاصل ہے، آپ اسلامی دنیا کے وہ مظلوم شخصیت ہیں جن کی ذاتی خوبی و کمالات کو چھپانے کی کوشش کی گئی ہے۔ آپ پر ایسے بے بنیاد الزامات لگائے گئے جن کی وجہ سے آپ کا وہ حسین ذاتی کردار نظروں سے غائب ہوگیا جو حضور ﷺ کے فیض صحبت سے حاصل کیا تھا، آپ کی امانت و دیانت، احساس ذمہ داری، کتابت وحی اور دوسری صفات کی وجہ سے حضور ﷺ نے آپ کے لیے دعا فرمائی : ’’اے اللہ! معاویہ کو ہدایت کرنے والا اور ہدایت پانے والا اور اس کے ذریعہ ہدایت عطا فرما۔‘‘