تینوں نوڈل حکام کے خلاف وجہ بتاؤ نوٹس جاری، دیہات میں بجلی کے مسائل پر ہوگی خصوصی میٹنگ ، چترا کے ضلع سماجی بہبود افسر پر بھی ہو سکتی ہے کارروائی
رانچی، 12 اپریل (معیز الدین خان)۔ اطلاعات عمارت میں منعقد وزیر اعلیٰ جن سمواد مرکز میں ضلع وار شکایتوں کی ہفتہ وار جائزہ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے سیکرٹری سنیل کمار برنوال نے بوکارو، گوڈا اور ہزاری باغ کے نوڈل آفیسروں کو سخت پھٹکار لگائی اور وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔ مسٹربرنوال کا کہنا تھا کہ ان اضلاع کی حالت ٹھیک نہیں ہے، کیونکہ یہاں کے نوڈل افسر کام سے زیادہ بات بنانے میں دلچسپی رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شکایتیں آ رہی ہیں تو ان کا ازالہ ہونا بھی اتنا ہی ضروری ہے، یہ سبھی نوڈل آفیسروں کو معلوم ہونا چاہئے۔ مسٹر برنوال نے چترا کے لینجوا گاؤں کے آنگن باڑی سیویکا، سپروائزر اور سی ڈی پی او کے خلاف ملی شکایت پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کئے جانے پر چترا کے ضلع سماجی بہبود افسر کو سخت پھٹکار لگائی اور کہا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر قصوروار پائے گئے سیویکا، سپروائزر، سی ڈی پی اوپر محکمہ جاتی کارروائی نہیں ہوئی تو چترا کے ضلع سماجی بہبود افسر پر کارروائی ہونا یقینی ہے۔مسٹر برنوال کو جن سمواد مرکز کے ذریعہ شکایت ملی تھی کہ لینجوا گاؤں کے نام پر نوکاڈیہہ میں آنگن باڑی مرکز کھولا گیا مگراس میں ہمیشہ تالا بند رہتا ہے اور بچے تعلیم کے لیے نہیں جاتے۔ دیوگھر کے بیاراج پور میں زمین مافیاؤں کے ذریعہ سرکاری زمین پر قبضہ کئے جانے پر مسٹر برنوال نے کہا کہ وہاں کے سی او اور نوڈل افسر سے پوچھا جائے کہ آخر ان کے رہتے سرکاری زمین پر قبضہ کس طرح ہوتا رہا۔ سرکل افسر کو اس معاملے پر معطلی کی کارروائی ہونی چاہئے۔ گڑھوا کے دوناباغ اور سمڈیگا کے کھنڈا گاؤں میں بجلی ٹرانسفارمر کے خراب ہونے کا معاملہ اٹھا، جس پر بجلی حکام کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو دین دیال گرام بجلی منصوبہ سے جوڑا کیا گیا ہے۔ جس پر مسٹر برنوال نے ایک بجلی سے ہی متعلقہ خصوصی میٹنگ بلانے کی بات کہی، اور اس میں ایم ڈی کو رہنے کو کہا گیا، تاکہ اس مسئلہ کو جلد حل کیا جا سکے، کیونکہ زیادہ تر علاقوں میں اس طرح کے واقعات سننے کو مل رہے ہیں۔ گوڈا کے قصبہ میں چل رہے سرکاری مڈل اسکول کی منظور شدہ زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کا معاملہ اٹھا۔ شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ 1940 میں آنجہانی سرولال مشرا کی طرف سے زمین عطیہ میں دی گئی اور اب اس زمین کے 15 ڈسمل رقبہ میں سڑک بنا دیا گیا اور اس کا معاوضہ بھی لے لیا گیا۔ اس پر وزیر اعلیٰ کے سکریٹری نے نوڈل افسر کو پورے معاملے کی تحقیقات کرنے کو کہا، ساتھ ہی ہدایت دی کہ اس نقطہ پر زیادہ تحقیقات ہو کہ عطیہ کی گئی زمین پر کوئی معاوضہ کیسے لے سکتا ہے، اگر شکایت سچ پائی جاتی ہے تو معاوضہ لینے والے پر سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔ پاکڑ کے چنکو ٹولہ میں سرکاری کنواں کو پون ساؤ کے ذریعہ غیر قانونی طور پر قبضہ کر لیے جانے کا معاملہ اٹھا، جسے مسٹر برنوال نے ایک ہفتے کے اندر انکوائری کراکر مناسب فیصلہ کرنے کا حکم نوڈل افسر کو دیا۔ صاحب گنج کے سمرا میں پارا ٹیچر محمد شفیق عالم پر مختلف کاموں میں دھاندلی کرنے کا الزام کا معاملہ اٹھا، جسے حکام نے سچ پایا اور اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی بات کہی۔ جس پر وزیر اعلیٰ کے سیکرٹری نے اسے فوری طور پر ہٹانے کا بھی حکم دیا۔ جامتاڑا کالج کے پروفیسر انچارج نیلیش کمار کے خلاف سنیل کمار برنوال نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنے اور ان کی سرگرمی کی تحقیقات کا حکم دیا۔ نیلیش کمار پر الزام ہے کہ انہوں نے شکایت کنندہ کو جن سمواد مرکز میں شکایت کرنے پر سبب پوچھا تھا۔