دو پوائنٹس کی بڑی اہمیت ہے : وراٹ

موہالی، 10 مئی (یو این آئی) رائل چیلنجرز بنگلور کے کپتان وراٹ کوہلی نے پنجاب کے خلاف ایک رن سے ملی دلچسپ فتح کے بعد کہا ہے کہ ان کے لئے میچ کے بعد ملے دو پوائنٹس حاصل کرنا اس وقت سب سے بہترین احساس ہے ۔پنجاب کو اسی کے گھریلو میدان پر بنگلور نے محض ایک رن سے شکست دی۔ اس جیت سے ٹیم کو دو پوائنٹس ملے ہیں اور وہ ٹیبل میں اب چھٹے نمبر پر ہے ۔ وراٹ نے میچ کے بعد کہا ”میرے لیے دو پوائنٹس ملنا بہت خوشی کی بات ہے ۔ یہ احساس پہلے میچ میں 50 رنز سے ملی جیت جیسا ہے ۔ میں بہت ہی خوشی محسوس کر رہا ہوں کیونکہ پچھلا میچ بہت ہی تناؤ سے بھرا تھا”۔بنگلور کے کپتان اور ٹورنامنٹ کے بہترین اسکورر نے کہا ”میچ میں لوکیش راہل نے بہت اچھی بلے بازی کی۔ میں نے ان سے کہا کہ آپ ٹکے رہو۔ ایک اوور میں دو وکٹ گنوانا تو کوئیْ قصور کرنے جیسا ہے ۔ ایسے میں آپ کو عالمی بلے بازوں کی ضرورت ہوتی ہے جو آگے آکر ذمہ داری ادا کر سکیں اور یہ کام ہمارے لئے اے بی نے کیا”۔انہوں نے کہا ”ڈی ویلیرس کے علاوہ کوئی کھلاڑی نہیں ہے جو ایسی ذمہ داری ادا کر سکے ۔ کچھ شاٹ تو وہ ایسے کھیلتے ہیں کہ کوئی اور اسے کھیل ہی نہیں سکتا ۔ اس فارمیٹ میں تو ہر گیند ہی اہم ھوتي ہے ۔ آپ سوچتے نہیں رہ سکتے ہیں کہ گیند سے پہلے کیا ہوا۔ میں کرس جارڈن کو بھی اس کا کریڈٹ دوں گا جنہوں نے آخر میں بہت ہی تحمل سے بولنگ کی اور میچ کو فنش کیا”۔بنگلور کے کپتان نے ساتھ ہی مخالف ٹیم کے کپتان اور اوپنر مرلی وجے کے 89 رنز کی اننگز کی بھی تعریف کی۔ وراٹ نے کہا کہ اس وکٹ پر رنز بنانا بہت مشکل تھا لیکن مرلی نے کمال کی اننگز کھیلی۔ انہوں نے بہت ہی تحمل سے بلے بازی کی اور وکٹ پر رنز کے لئے کافی بھاگے جو تعریف کے قابل ہے ۔ادھرممبئی کے آخری الیون میں روہت، کیرون پولارڈ، امباتی رائیڈو، پارتھیو پٹیل جیسے بلے بازوں اور ٹم ساؤتھی، تجربہ کار ہربھجن سنگھ، جسپریت بمراہ، مشیل میک لینگن جیسے گیند بازموجود ہیں لیکن اس کے باوجود وہ اب تک اس لے اور رنگ میں نہیں کھیل سکی ہے جو اس نے گزشتہ سیشن میں دکھایا ہے ۔ روہت (388) ٹیم کے بہترین اسکورر ہیں جبکہ پارتھیو اور امباتی نے بھی اوپننگ آرڈر میں اچھے رن بنائے ہیں۔مڈل آرڈر میں بٹلر اور پولارڈ سے کافی امیدیں رہتی ہیں لیکن حیدرآباد کے خلاف میچ میں ہربھجن کے ناٹ آؤٹ 21 رن ہی کسی بلے باز کا بڑا اسکور رہا تھا.۔
وہیں اس سے پہلے پنے کے خلاف ممبئی نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے میزبان ٹیم کو اسی کے میدان پر آٹھ وکٹ سے شکست دی تھی. اہم موقع پر آکر ٹیم سے اس طرح کی لاپرواہ کارکردگی کی توقع نہیں کی جا سکتی ہے ۔دوسری طرف مسلسل شکست جھیل رہی وراٹ کوہلی کی ٹیم بنگلور اب جیت کی پٹری پر واپس آتی نظر آ رہی ہے ۔ بنگلور نے پنے کو سات وکٹ سے شکست دینے کے بعد گزشتہ میچ میں پنجاب کو سخت جدوجہد کے بعد ایک رن سے شکست دی تھی اور مسلسل اپنی دوسری جیت درج کی. ابتدائی میچوں میں کافی کوشش کے باوجود ایک کے بعد ایک شکست کا منہ دیکھنے کی وجہ سے بنگلور کیلئے اب جیت کی اس لے کو برقرار رکھنا کافی اہم ہو گیا ہے ۔