سائنس معرفت الٰہی کا بہترین ذریعہ: ڈاکٹر اسلم پرویز

نصابی کتابوں کی تیاری پر زور۔ اُردو یونیورسٹی میں انڈر گریجویٹ سائنس لیباریٹریز کا افتتاح
حیدرآباد، 3؍ مئی (پریس نوٹ) سائنسی علوم کی کتابوں کے ترجمے میں سائنسی اصطلات اور نظریات کو جوں کا توں رکھا جائے گا تاکہ یونیورسٹی سے فارغ طلبہ اپنی اعلیٰ تعلیم ملک یا بیرون ملک کسی بھی یونیورسٹی سے بہ آسانی حاصل کریں۔ یونیورسٹی میں جلد از جلد تمام کورسز کے نصابی کتابوں کا اردو ترجمہ ہوجائے گا۔ کورسز کے نصابی مواد کی تیاری کے بعد ہی نئے کورسز کا آغاز ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں آج انڈر گریجویٹ سائنس لیباریٹریز (طبیعیات، کیمیاء، نباتیات، حیوانیات اور ریاضی) کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ انہوں لیبس کے افتتاح پر تمام اساتذہ کو مبارکبا دی۔ انہوں نے پروگرام کے آغاز پر قرأت کلام پاک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید اور سائنس کا گہرا تعلق ہے۔ انہوں نے سائنس کو معرفت الٰہی کا بہترین ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کو سمجھنے کے لیے ہمیں اسے ترجمہ سے پڑھنا ہوگا۔ صرف عربی میں پڑھنے کی اپنی روش میں ہمیں تبدیلی لانی ہوگی۔ کائنات کے وجود میں آنے سے قبل کی کیفیت اور پانی کے زندگی کی بنیاد ہونے سے متعلق قرآنی آیات کا بھی انہوں نے حوالہ دیا۔ڈاکٹر شکیل احمد، رجسٹرار نے اپنے خطاب میں کہا کہ طلبہ اور اساتذہ کو لیب میں زیادہ سے زیادہ وقت دیں۔ تبھی طلبہ انہیں بہتر طور پر سمجھ پائیں گے۔ پروفیسر پی فضل الرحمن، ڈین اسکول برائے سائنسی علوم نے خیر مقدم کیا۔ ڈاکٹر مقبول احمد، صدر شعبۂ نباتیات نے کاروائی چلائی۔ پروفیسر نجم الحسن، ڈین تعلیمات اور صدر شعبۂ ریاضی نے شکریہ ادا کیا۔ ابتداء میں طالب علم فتح رسول کی قرأت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔