رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص قرآن پڑھے، سیکھے اور اس پر عمل کرے، تو اس کو قیامت کے دن نور سے بنا ہوا تاج پہنایا جائے گا، جس کی روشنی سورج کی روشنی کی طرح ہوگی، اس کے والدین کو ایسے دو جوڑے پہنائے جائیں گے، کہ تمام دنیا اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی، وہ عرض کریں گے: یہ جوڑے ہمیں کس وجہ سے پہنائے گئے؟ ارشاد ہوگا: تمہارے بچے کے قرآن مجید پڑھنے کے بدلے میں‘‘۔ مستدرک: 2086 ، عن بریدہ بن اسلمیؓ
رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ ہر گناہ
کو معاف کرسکتا ہے، مگر اس آدمی کو معاف نہیں کریں گے، جو شرک کی حالت میں مرجائے ، دوسرا وہ آدمی جو کسی مسلمان بھائی کو جان بوجھ کر قتل کردے‘‘۔ابوداؤد: 4270 ، عن ابی الدرداءؓ
ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی تقریر میں فرمایا: ’’غور سے سن لو! دنیا ایک وقتی فائدہ ہے، جس سے ہر شخص فائدہ اُٹھاتا ہے، چاہے نیک ہو یا گنہگار۔‘‘ [معجم الکبیر:7012 ، عن شداد بن اوسؓ ] خلاصہ : دنیا کی ناز و نعمت اور اس کا فائدہ گنہگار کے لیے وقتی ہے اور نیکوں کار کے لیے دائمی ہے۔ یعنی دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اس کا فائدہ پہنچے گا۔