عوام کی شراکت سے پانی کے تحفظ کیلئے مہم چھیڑنے کی ضرورت :مودی

نئی دہلی، 22 مئی (یو این آئی)وزیر اعظم نریندر مودی نے پانی کے انتظام میں ریاستوں کے کردار کی ستائش کرتے ہوئے آج کہا کہ پانی کا بحران ملک کے سامنے بڑا چیلنج بن گیا ہے اور بڑے پیمانے پر عوامی شراکت کے ذریعہ ہی اس کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے ۔مسٹر مودی نے آل انڈیا ریڈیو پر نشر اپنے پروگرام’من کی بات’کے 20 ویں ایڈیشن میں پانی جمع کرنے اور اسے محفوظ رکھنے پر آج خصوصی زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی 11 ریاستیں سنگین پانی کا بحران کی زد میں ہیں۔ان ریاستوں نے اپنے یہاں اس بحران کو دور کرنے کے لئے اپنی سطح سے بہترین کوششیں کی ہیں اور پانی کا ذخیرہ کرنے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن اس بحران کو حل کرنے اورپانی کی بربادی کو روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر عوامی شراکت کو یقینی بنانا ازحد ضروری ہے ۔ انہوں نے پانی کو محفوظ رکھنے میں تعاون دینے کے لئے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا، ”پانی کا تحفظ کریں، اس کی ذخیرہ اندوزی کریں اور پانی کو محفوظ کرنے کی ہر ممکن کوششیں کریں اور اس کے لئے جدید تکنیک اختیار کریں ۔”۔اس بات کو میں آج بڑے زور سے کہہ رہا ہوں۔ آنے والے چار مہینوں کے دوران قطرہ۔قطرہ پانی کے لئے ‘پانی بچاؤ مہم’چلانا ہے اور یہ صرف حکومتوں کا نہیں، سیاستدانوں کا نہیں بلکہ عوام لوگوں کا بھی کام ہے ۔ میڈیا نے بھی گزشتہ دنوں پانی کے بحران کی تفصیل سے رپورٹیں پیش کی ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ پانی محفوظ کرنے کی سمت میں میڈیا بھی لوگوں کی رہنمائی کرے گا۔مسٹر مودی نے کہا کہ اس بار مانسون شاید ایک ہفتے تاخیر سے آئے گا اور ملک کا زیادہ حصہ شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے ۔ ایسے میں تشویش میں مبتلا ہونا قدرتی ہے ۔ جنگلات کم ہو گئے ہیں اور فطرت کی تباہی کرکے انسان نے خود کو تباہی کے راستے پر ڈال لیا ہے ۔ ایسے میں اب ہمارے سامنے جنگلوں کو بچانے کا بھی بحران پیدا ہو گیا ہے ۔