ایک اہم عمل کی فضیلت : حج و عمرہ کی نیت سے نکلنا
رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص حج کے ارادہ سے نکلا اور راستے میں مرگیا تو قیامت تک اس کے نامۂ اعمال میں حج کرنے والے کے برابر ثواب لکھا جائے گا اور جو آدمی عمرہ کے ارادے سے نکلا اور راستہ میں مرگیا تو قیامت تک اس کے نامۂ اعمال میں عمرہ کرنے والے کے برابر ثواب لکھا جائے گا‘‘۔ ابو یعلیٰ: 6227 ، عن ابی ہریرہؓ
ایک گناہ کے بارے میں : تین قسم کے لوگوں کا انجام
رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تین شخص ایسے ہیں کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ نہ اُن سے بات کریں گے اور نہ ان کی طرف (رحمت کی نظر سے) دیکھیں گے، اور نہ ان کو پاک و صاف کریں گے، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔ حضرت ابو ذرؓ فرماتے ہیں کہ میں نے پوچھا کہ اللہ کے رسول! وہ کون لوگ ہیں؟ تو آپ ﷺ نے تین مرتبہ یہی بات کہی، پھر میں نے پوچھا: اللہ کے رسول، وہ کون لوگ ہیں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ایک ٹخنے سے نیچے (کپڑے) لٹکانے والا ، دوسرا احسان جتلانے والا، تیسرا جھوٹی قسم کھاکر اپنا سامان بیچنے والا ‘‘ ۔ ابوداؤد: 4087، عن ابو ذرؓ
دنیا کے بارے میں : گنہگاروں کو نعمت دینے کا مقصد
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تو یہ دیکھے ، کہ اللہ تعالیٰ کسی گنہگار کو اس کے گناہوں کے باوجود دنیا کی چیزیں دے رہا ہے، تو یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ڈھیل ہے۔‘‘ مسند احمد:21214 ، عن عقبہ بن عامرؓ