نئی دہلی، 26 مئی (یو این آئی) دو بار کی چیمپئن کولکتہ نائٹ رائڈرس کو ‘ایلی منیٹ ‘ کرنے کے بعد زبردست تال میں دکھائی دے رہی سنرائزرس حیدرآباد یہاں جمعہ کو فیروز شاہ کوٹلہ میدان پر دوسرے کوالیفائنگ مقابلے میں گجرات لائنز سے نبرد آزما ہوگي جہاں اس کے لئے آخری موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آئی پی ایل نو کے فائنل کا ٹکٹ حاصل کرنا ہے ۔سنرائزرس حیدرآباد نے سخت جدوجہد کے بعد کولکتہ کی ٹیم کو 22 رنز سے شکست دے کر دوسرے کوالیفائنگ میں جگہ بنائی ہے جبکہ گجرات کی ٹیم کو گزشتہ میچ میں رائل چیلنجرز بنگلور سے چار وکٹ سے ہارنے کے بعد دوسرا موقع مل رہا ہے ۔آئی پی ایل کی نئی ٹیم گجرات نے اپنے پہلے ہی ورژن میں کمال کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہاں تک جگہ بنائی ہے اور وہ سریش رائنا کی کپتانی میں پہلے ہی بار میں خطاب حاصل کرکے تاریخ رقم کرنے کا خواب دیکھ رہی ہے ۔تاہم جہاں حیدرآباد جیت کے ساتھ اس مقابلے میں اتر رہی ہے تو وہیں گجرات ہارنے کے بعد کھیلے گی اور نفسیاتی طور پر اس پر کافی دباؤ بھی رہے گا۔اس کے علاوہ حیدرآباد نے کوٹلہ کے میدان پر ہی ایلی منیٹر میچ جیتا تھا اور وہ اس میدان پر کھیلنے کی عادی ہو گئی ہے اور اس کا فائدہ بھی اسے مل سکتا ہے ۔ٹورنامنٹ کے آغاز میں ناقابل یقین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیبل میں ایک وقت سرفہرست تک پہنچی گجرات بعد میں تال سے بھٹک گئی تھی اور اب بھی وہ اسی طرح کی غلطیاں دہرا رہی ہے ۔ایک وقت گیند اور بلے سے متاثر کرنے والی گجرات بنگلور کے خلاف اچھی شروعات کے باوجود میچ ہار گئی۔لیگ مرحلے میں بلے سے رنز اگل رہے کپتان رائنا اور برینڈن میک کولم ایک ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے تو آرون فنچ نے چار رنز بنائے ۔گجرات کے تینوں اوپننگ آرڈر کے بلے بازوں نے اہم میچ میں مایوس کیا اور ٹیم 158 تک مشکل سے پہنچی تو بولر بھی اس لڑنے کے قابل اسکور کا دفاع نہیں کر سکے ۔حریف ٹیم کے محض 29 رن پر پانچ وکٹ یعنی آدھی ٹیم کو پویلین بھیجنے کے بعد جیت کی جانب گامزن گجرات نے آخری وقت میں جس طرح کی خودکش بولنگ دکھائی وہ مایوس کن ہے ۔گزشتہ میچوں میں اہم کردار ادا کرنے والے تجربہ کار پروین کمار 3.2 اوور میں 32 رن اور شاداب ذکاتي تین اوور میں 45 رنز لٹاکر میچ بھی لٹا بیٹھے ۔مہندر سنگھ دھونی کے سائے سے نکل کر کپتانی کر رہے رینا کے لیے فائنل تک ٹیم کو لے جانا یقیناًبڑی کامیابی ہوگی لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیم پہلے کی طرح تال میں اور متوازن کارکردگی کرے ۔رائنا گزشتہ 14 مقابلوں میں 30.61 کے اوسط سے 398 رنز بنا کر ٹیم کے بہترین اسکورر ہیں تو میک کولم (322)، فنچ (343) اور دنیش کارتک (309) اہم اسکورر ہیں۔ٹیم کے پاس مڈل آرڈر میں کیریبین کھلاڑی ڈیون براوو ہمیشہ کام آتے ہیں۔ڈیون ا سمتھ کے آخری میچ میں 73 رنز کی نصف سنچری اننگز اہم تھی اور ایک بار پھر ان سے اسی کارکردگی کو دہرانے کی امید رہے گی۔لیکن آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ بلے سے کافی مایوس کر رہے ہیں جو فکر کی بات ہے ۔گجرات کے تمام بلے بازوں کے لیے آگے آ کر بڑا اسکور بنانا چیلنج سے کم نہیں ہوگا کیونکہ ان کے سامنے ٹورنامنٹ کی سب سے بہترین بولنگ لائن اپ والی ٹیم حیدرآباد ہے ۔ویسے گجرات کے پاس بھی اچھے بولر ہیں جن میں براوو اور دھول کلکرنی اہم ہیں۔دونوں بولر اب تک 15 اور 18 وکٹ لے چکے ہیں۔بنگلور کے خلاف بھی میچ میں کلکرنی سب سے زیادہ کامیاب بولر رہے تھے اور چار اوور میں محض 14 رن پر چار وکٹ لئے تھے ۔لیکن ٹیم کو آخری اوورز میں مہنگی بولنگ سے بچنا ہو گا۔اسپنر ذکاتي چھ میچوں میں 178 رنز دے کر صرف دو وکٹ لے سکے ہیں اور بہت مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔کرو یا مرو کے میچ میں ممکن ہے کہ رینا ان کی جگہ کسی دوسرے بولر کو موقع دیں ۔ ساتھ ہی جڈیجہ بھی اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ حیدرآباد کا بولنگ آرڈر اس بلے بازی آرڈر سے کہیں بہتر ہے ۔گزشتہ میچ میں ٹیم کی کارکردگی سے یہ صاف ظاہر بھی ہو گیا کہ اس کے پاس رنز اسکورر کی بھاری کمی ہے ۔ کے کے آر کے خلاف ٹیم مشکل سے ہی 162 رنز بنا سکی تھی جس میں اوپنر شکھر دھون اور کپتان ڈیوڈ وارنر کی شراکت محض 38 رنز تھی۔ویسے دونوں ہی بلے باز ٹیم کے واحد بہترین اسکورر میں ہیں اور رن بنانے کیلئے حیدرآباد انہی پر سب سے زیادہ منحصر رہتی ہے ۔وارنر نے اب تک ٹیم کیلئے سات نصف سنچریوں کی مدد سے 686 سب سے زیادہ اسکور بنایا ہے تو ان کے جوڑی دار دھون نے 473 رنز بنائے ہیں۔لیکن گزشتہ دو میچوں میں وارنر 28 اور 18 رنز پر آؤٹ ہوئے ہیں۔امید ہے کہ اتنے اہم میچ میں وہ تال میں لوٹ سکیں گے ۔دھون میں کئی بار تسلسل کی کمی نظر آتی ہے ۔تاہم مڈل آرڈر میں آل راؤنڈر یوراج سنگھ فارم میں لوٹتے دکھائی دے رہے ہیں جو اچھا اشارہ ہے ۔انہوں نے گزشتہ میچ میں 44 رنز کی سب سے بڑی اننگز کھیلی تھی تو موئسس ھینرکس نے بلے اور گیند دونوں سے حیرت انگیز مظاہرہ کیا اور مین آف دی میچ بنے ۔میچ جیتنے کے لیے حیدرآباد گیند بازوں پر زیادہ منحصر نظر آتی ہے اور فی الحال اس کی سب سے زیادہ ذمہ داری تیز گیند باز بھونیشور کمار اور بنگلہ دیشی بولر مستفیض الرحمان کے کندھوں پر ہے ۔بھونیشور نے گزشتہ میچ میں بھی جیت میں اہم کردار ادا کیا اور 19 رنز پر تین وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے ۔ھینرکس نے اچھی اننگز کے بعد دو وکٹ بھی نکالے ۔ھینرکس اب تک 12 وکٹ لے کر ٹیم کے چوتھے سب سے زیادہ کامیاب بولر ہیں۔بریندر شرن (13)، رحمان (16) اور بھونیشور (21 وکٹ) سب سے زیادہ کامیاب ہیں اور گجرات کے بلے بازوں کے چھکے چھڑانے میں ایک بار پھر ان کا اہم کردار ہو گا۔