بنگلور23مئی (آئی این ایس انڈیا)وراٹ کوہلی اور اے بی ڈی ویلیئرز کی بہترین بلے بازی کے دم پر گزشتہ سات میں سے 6 میچ جیتنے والی رائل چیلنجرز بنگلور اور تمام اہم بلے بازوں کی مفید شراکت کے سہارے لیگ مرحلے میں ٹاپ پر رہنے والی گجرات لائنس آئی پی ایل9 کے پہلے کوالیفائرس میں کل یہاں جب آمنے سامنے ہوں گی تو بیٹنگ کی جنگ میں اپنا پلڑا اوپر رکھنے والی ٹیم کے ہی آگے بڑھنے کا امکان زیادہ رہے گا۔آئی پی ایل میں پہلی بار حصہ لے رہے لائنس نے لیگ مرحلے میں 14میں سے 9 میچ جیت کر 18پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست مقام حاصل کیا لیکن آرسی بی نے آخری دور میں نہ صرف بلے بازی بلکہ بالنگ میں بھی اچھی کارکردگی کی جس سے وہ آٹھ میچوں میں جیت سے 16پوائنٹس لے کر دوسرا مقام حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔سن رائزرس حیدرآباد اور کولکاتہ نائٹ رائڈرس کے بھی یکساں 16پوائنٹس رہے لیکن آرسی بی نے بہتر رن ریٹ کی بنیاد پر براہ راست کوالیفائرس میں کھیلنے کا حق نہیں ملا۔آرسی بی اور لائنس کے درمیان چنا سوامی اسٹیڈیم میں کل ہونے والے میچ کی فاتح ٹیم براہ راست فائنل میں پہنچے گی جبکہ ہارنے والی ٹیم کو خطابی مقابلے میں جگہ بنانے کا ایک اور موقع ملے گا،کل ہارنے والی ٹیم دوسرے کوالیفائر میں سن رائزرس اورکے کے آر کے درمیان ہونے والے ایلمنیٹر کے فاتح سے بھڑے گی۔کوہلی کی شاندار فارم سے آرسی بی نے گزشتہ میچوں میں موافق نتائج حاصل کئے ہیں،اس کی ٹیم مسلسل چار میچ جیت کر اس مقابلے میں اترے گی اور اپنی فتوحات جاری رکھنے کے لئے کسی طرح کا کسر نہیں چھوڑنا چاہے گی۔آرسی بی نے اپنے گزشتہ چاروں میچ بڑے فرق سے جیتے ہیں۔اس نے لائنس کو 144رنز، کے کے آر کو9 وکٹ، کنگز الیون پنجاب کو ڈک ورتھ لیوس نظام کے تحت 82رن اور دہلی ڈیر ڈیولس کو 6 وکٹ سے شکست دی۔ان دونوں ٹیموں کے درمیان جو سابقہ میچ ہوا تھا اس میں اے بی ڈی ویلیئرز نے بھی 129رنز کی طوفانی اننگز کھیلی تھی جس سے آرسی بی نے 248رن کا بڑا اسکور کھڑا کیا تھا۔ڈی ویلیئرز اب تک کل 603رنز بنا چکے ہیں۔کے ایل راہل(386رنز) نے ٹاپ آرڈر اور مڈل آرڈر دونوں میں اپنا کردار بخوبی نبھایا ہے۔کرس گیل بھلے ہی ابھی تک اپنا جلوہ ظاہر نہیں پائے ہیں لیکن کوئی بھی ٹیم ان کو ہلکے سے لینے کی غلطی نہیں کر سکتی۔شین واٹسن کی آخری اوورز میں تابڑ توڑ بلے بازی کرنے کی صلاحیت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔واٹسن نے اگرچہ اب تک بالنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے شروع سے ہی آرسی بی کی جانب سے اچھی بولنگ کی لیکن انہیں دوسرے گیند بازوں کا مناسب تعاون نہیں ملا۔آخری مرحلے میں اگرچہ آرسی بی کے کم تجربہ کار گیند بازوں نے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس سے ٹیم اپنا سکور کا دفاع کرنے میں کامیاب رہی،یہاں تک کہ دہلی ڈیر ڈیولس کو کل اس نے کرو یا مرو والے میچ میں 8 وکٹ پر 138رنز ہی بنانے دئے تھے۔کوہلی کیلئے لیگ اسپنر یجوندر چاہل تروپ کا اککا ثابت ہو رہے ہیں۔انہوں نے اب تک 11میچوں میں 19وکٹ لئے ہیں۔واٹسن نے 16وکٹ حاصل کئے ہیں۔کرس اردن بعد میں ٹیم سے جڑے۔انہوں نے کچھ میچوں میں آخری اووروں میں رنز روکنے میں اہم کردار نبھایا۔ڈیون براوو کو بلے بازی میں بہت زیادہ موقع نہیں ملا لیکن انہوں نے بالنگ میں اپنا کمال دکھایا ہے۔ویسٹ انڈیز کا یہ آل راؤنڈرآخری اووروں کا مفید بالر ہے۔انہوں نے اب تک 15وکٹ لئے ہیں۔دھول کلکرنی(14وکٹ)نے نئی گیند کا اچھا استعمال کیا ہے جبکہ گزشتہ کچھ میچوں میں سمتھ نے اپنی بولنگ مہارت کا بہترین نمونہ پیش کر کے رینا کے لیے اختیار مہیا کرایا ہے۔سوئنگ بالر پروین کمار سازگار حالات میں خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔روندر جڈیجہ اور پروین تانبے ا سپن محکمہ کی ذمہ داری ہے تاہم ابھی تک وہ مطلوبہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے ہیں۔چائنامین شول کوشک اپنے عجیب و غریب ایکشن سے بلے بازوں کو پریشانی میں ڈالتے رہے ہیں۔
فائنل میں جگہ بنانے کے ارادے سے اتر ے گا آرسی بی
