فن تعمیر کی دنیا میں خواتین مردوں سے پیچھے نہیں:نجمہ

نئی دہلی ،، 14 مئی (یو این آئی)ویڈ انڈیا ایوارڈ کے زیر اہتمام منعقد کانفرنس میں ”خواتین آرکیٹیکٹ اور ڈئزائنر کس طرح بہتر ہندوستان کی تشکیل میں معاون ہوسکتی ہیں”کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اقلیتی بہبود کی مرکزی وزیرنجمہ ہپت اللہ نے کہا کہ فن تعمیرایک بہت ہی محنت طلب پیشہ ہے ۔یہ ایک ایسا کام ہے جس کے دوران ہم مسلسل کچھ نہ کچھ سیکھتے رہتے ہیں اور اس اعتبار سے یہ ایک موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم پیچیدہ تخلیقی عمل کی اپنی تفہیم کا دائرہ وسیع کریں۔ اختراع اور ایک اچھے ڈیزائن اور اس سے لوگوں،بالخصوص خواتین کی زندگیوں میں پڑنے والے فرق کی گہری سمجھ فن تعمیراور ڈیزائن کے دیگر شعبوں میں خواتین کی وسیع تر شراکت کو یقینی بنانے میں کلیدی اہمیت کی حامل ہے ۔ہمیں کچھ ایسا کرنا چاہیے جس سے عام لوگوں کو فن تعمیر کی موجودگی کا زیادہ احساس ہو اور انہیں تخلیقیت کی اس دلکش دنیا کودیکھنے کا موقع ملے ۔محترمہ ہپت اللہ نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ابھی بھی اس میدان میں مردوں کا تسلط ہے لیکن حالیہ برسوں میں فن تعمیر کے میدان میں خواتین کی حالت پہلے سے بہتر ہوئی ہے اور گزشتہ برسوں میں ان کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے انہوں نے اسے سب کے لئے فال نیک قرار دیا۔ انہوں نے انعام حاصل کرنے والوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں انہیں تلقین کرتی ہوں کہ وہ نوجوان طلبا، پیشہ ور ماہرین اور اپنے ساتھی آرکیٹیک کے لیے قابل تقلید مثال بنیں اور خود کو ثابت کرنے کے لئے انتھک جدوجہد کو اپنا شعار بنائیں۔مرکزی وزیر نے زور دے کر کہا کہ خواتین کو یہ دکھادینا چاہیے کہ فن تعمیر کی دنیا اور بحیثیت مجموعی تعمیرات کا کاروبارصرف مردوں کا ہی میدان نہیں ہے ۔محترمہ ہپت اللہ نے واضح لفظوں میں کہا کہ ہماری سوسائٹی میں جو تصورات، تعصبات اور فرسودہ خیالات ہیں ان پر بحث و مباحثہ ہونا لازمی ہے ۔ اگرگریجویٹ خواتین کوزیادہ تعداد میں اس پیشے کو اختیار کرنا اور کامیاب آرکیٹیکٹ بننا ہے تو اس کے لیے ہمارے سماجی نظام کے تمام عناصر کو مل کر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے وہاں موجود سامعین سے اپیل کی کہ صنفی مساوات کی جانب بامعنی پیش رفت کے لیے لازمی ہے کہ ان آرکی ٹیکٹ خواتین کے کارناموں کو سامنے لایا جائے ۔وزیر موصوفہ نے موقع پر علی اعلان کہا کہ اصل لڑائی مساوی حقوق اور مواقع کے حصول کے لیے ہے ۔انہوں نے ‘ویڈ’ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم خواتین کی اختیار سازی اور ان کے کارناموں کو سامنے لانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے اور اس اہم ترین کام کے لئے ‘ویڈ’ کی جتنی بھی ستائش کی جائے وہ کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ ہمیں اپنے آپ کو زیادہ پر اعتماد، جرأت مندانہ اور زور دار طریقے سے پیش کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے پرامید لہجے میں کہا کہ خواتین آرکی ٹیکٹس اور ڈیزائنروں کا موجودہ گروپ اس شعبے میں مثبت انداز میں اپنی پیش قدمی جاری رکھے گا اور آنے والی نسلوں کے لیے راہ ہموار کرے گا۔